کیا کنگ چارلس کی تاجپوشی کے دن کیملا نے لاہور سے چوری ہیروں کا ہار پہنا تھا؟ آئیے جانتے ہیں مورخین کا نظریہ

تاجپوشی کے دوران پہنا جانے والا یہ ہار انتہائی بیش قیمتی ہے۔ اس میں 25 ہیرے لگے ہوئے ہیں، اس کے ساتھ ہی 22.48 کیریٹ کے ہیرے کا پینڈنٹ بھی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>کنگ چارلس و مہارانی کیملا تصویر&nbsp;GettyImages</p></div>

کنگ چارلس و مہارانی کیملا تصویرGettyImages

user

قومی آوازبیورو

لندن میں کنگ چارلس کی تاجپوشی کے دوران مہارانی بنیں کیملا نے جو ہار پہنا تھا، اس میں وہ ہیرا لگا ہوا تھا جو کہ کبھی لاہور سے برطانیہ پہنچا تھا۔ مہارانی کیملا کے اس نیکلیس نے دنیا بھر کی توجہ اپنی طرف کھینچی۔ اسے ’کورونیشن نیکلیس‘ (تاجپوشی کا ہار) کہا جاتا ہے۔ کیملا تاجپوشی کے دوران اسے پہنے ہوئے نظر آئیں۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ ہار تقریباً 165 سال پرانا ہے۔ اسے گرارڈ نے مہارانی وکٹوریہ کے لیے ڈیزائن کیا تھا۔ اس کے بعد سے ہر مہارانی اسے تاجپوشی کے دوران پہنتی نظر آئی ہیں۔ کیملا نے اس رواج کو آگے بڑھاتے ہوئے گزشتہ 6 مئی کو یہی ہار پہنا۔ آخری بار اس ہار کو مہارانی ایلزبتھ دوئم نے 1953 میں پہنا تھا۔

تاجپوشی کے دوران پہنا جانے والا یہ ہار انتہائی بیش قیمتی ہے۔ اس میں 25 ہیرے لگے ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی 22.48 کیریٹ کے ہیرے کا پینڈنٹ بھی ہے۔ اس میں لگے ہیروں کو ’لاہور ڈائمنڈ‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس کی تاریخ پر نظر ڈالیں تو کئی دلچسپ باتیں سامنے آتی ہیں۔ شاہی مورخین کہتے ہیں کہ جب مہارانی وکٹوریہ کو یہ اپنے والد سے وراثت میں ملا تو ’ہنوویرین تاج‘ ان کے چچا راجہ ارنسٹ اگست اول کے پاس تھا۔ رائل کلیکشن ٹرسٹ کا کہنا ہے کہ اس ہار کو بنانے میں اس دور میں 6728 روپے کا خرچ آیا تھا۔ اس میں 28 ہیرے لگے تھے۔ بعد میں اس میں سے تین ہیروں کو نکالا گیا۔ پہلا مہارانی کے بیج کے لیے اور دوسرا تلوار میں لگایا گیا۔ یہی وجہ ہے کہ اب ہار میں 25 ہیرے رہ گئے ہیں۔


مورخین کا کہنا ہے کہ ہار بنانے کے لیے لاہور کے 22.48 کیریٹ والے ہیروں کو منتخب کیا گیا جسے پنجاب علاقہ کے لاہور خزانہ سے لایا گیا تھا۔ کچھ مورخین کا ماننا ہے کہ اسے 1851 میں مہارانی وکٹوریہ کو تحفہ میں پیش کیا گیا تھا۔ حالانکہ کچھ کا ماننا ہے کہ اسے چوری سے لایا گیا تھا۔ کنگ البرٹ نے 1858 میں جب لاہور کے قلعہ پر حملہ کیا تو اس پر قبضہ کر لیا۔ یہی وجہ ہے کہ لاہور کے ڈائمنڈ کو لے کر مورخین کی الگ الگ رائے ہے۔

بہرحال، مورخین کا کہنا ہے کہ یہ ہار مہارانی وکٹوریہ کا سب سے پسندیدہ ہار رہا ہے۔ کئی مواقع پر وہ یہی ہار پہنے ہوئی نظر آ چکی ہیں۔ تب سے ہی یہ شاہی خاندان کی خواتین کا پسندیدہ زیور بنا ہوا ہے۔ مہارانی الیکزنڈرا شاہی خاندان کی پہلی ایسی خاتون رہی ہیں جنھوں نے 1902 میں تاجپوشی کے دن پہلی بار اسے پہنا، پھر یہ رواج سا شروع ہو گیا۔ ان کے بعد 1911 میں اسے مہارانی میری نے اور 1937 مہارانی مدر ایلزبتھ نے پہنا۔ مہارانی یلزبتھ نے اس ہار کو 1951 میں تاجپوشی کے دن پہنا تھا، اور اس کے علاوہ بھی انھوں نے اسے کئی مواقع پر پہنا۔ 6 مئی کو جب کیملا نے اس ہار کو پہنا تو ایک بار پھر یہ موضوعِ بحث بن گیا۔ سوشل میڈیا پر اس کی کئی تصویریں سامنے آئی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔