پوری دنیا میں کورونامتاثرین کی تعداد 31 لاکھ سے تجاوز

وائرس کے تعلق سے تیار کی گئی ایک رپورٹ کے مطابق چین میں ہوئی اموات کے 80 فیصد کیس 60 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کے تھے۔

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا
user

یو این آئی

عالمی وبا کوروناوائرس (كووڈ -19) کا پھیلاؤ دنیا بھر میں مسلسل بڑھتا ہی جا رہا ہے اور اب تک دنیا کے 185 ممالک اور خطوں میں اس وبا سے متاثرین کی تعداد 31 لاکھ عبور کر چکی ہے اور اب تک دو لاکھ 17سے زیادہ لوگوں کی اموات ہو چکی ہیں۔ امریکہ میں متاثرین کی تعداد دس لاکھ سے زیادہ ہے اور ہلاک ہونے والوں کی تعداد ۵۹ ہزار سے زیادہ ہو گئی ہے۔

ہندوستان میں بھی کوروناوائرس کا انفیکشن تیزی سے پھیل رہا ہے اور مرکزی وزارت صحت کی جانب سے منگل کی شام جاری تازہ اعداد و شمار کے مطابق ملک کے 32 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں اب تک 29974 افراد اس متاثرہ ہوئے ہیں اور ابھی تک اس وائرس سے 937 لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ ملک میں اب تک 7027 لوگ اس انفیکشن سے مکمل طور ٹھیک بھی ہو چکے ہیں۔


یورپ میں سب سے شدید متاثر ملک اٹلی میں اس وبا کی وجہ سے اب تک 27359 لوگوں کی موت ہوئی ہے اور اب تک 201505 لوگ اس سے متاثر ہوئے ہیں جبکہ قریب 65 ہزار لوگ صحت مند ہوکر گھر لوٹ چکے ہیں۔

اسپین كووڈ -19 کے انفیکشن سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک کی فہرست میں امریکہ کے بعد دوسرے نمبر پر ہے۔ اسپین میں اب تک 232128 لوگ کوروناانفیکشن کی زد میں آ چکے ہیں اور 23822 لوگوں کی اس کی وجہ سے موت ہو چکی ہے جبکہ ایک لاکھ 20 ہزار سے زیادہ لوگ ٹھیک ہو گئے ہیں۔ اس عالمی وبا کے مرکز چین میں اب تک 83938 لوگ متاثر ہوئے ہیں اور 4637 اموات ہوئی ہیں۔ اس وائرس کے تعلق سے تیار کی گئی ایک رپورٹ کے مطابق چین میں ہوئی اموات کے 80 فیصد کیس 60 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کے تھے۔


اس درمیان، کوروناوائرس سے انفیکشن اور موت کے معاملے میں یورپی ملک فرانس اور جرمنی میں بھی حالات کافی خراب ہیں۔ فرانس میں اب تک 166036 لوگ متاثر ہوئے ہیں جن میں سے 23327 لوگوں کی موت ہو چکی ہے جبکہ جرمنی میں کوروناوائرس سے 159038 لوگ متاثر ہوئے ہیں اور 6161 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔

اس کے علاوہ برطانیہ میں بھی حالات مسلسل خراب ہوتے جا رہے ہیں، جہاں 158353 لوگ اس متاثرہ ہوئے ہیں اور اب تک 21158 لوگوں کی اس کی وجہ سے موت ہو چکی ہے اور صرف 778 مریضوں کو ہی علاج کے بعد اسپتال سے چھٹی دی گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */