خاشقجی کے قتل کا حکم شہزادہ محمد بن سلمان نے دیا، سی آئی اے کا انکشاف

امریکی خفیہ ایجنسی نے اپنی تفتیش کے بعد سنسنی خیز انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ صحافی جمال خاشقجی کے قتل کا حکم سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے دیا تھا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

واشنگٹن: امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے (سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی) نے انکشاف کیا ہے کہ سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے سعودی نژاد اور امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے صحافی جمال خاشقجی کے قتل کا حکم دیا تھا۔ نامعلوم ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے واشنگٹن پوسٹ نے اس خبر کو شائع کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سی آئی اے کئی ثبوتوں اور گواہوں کی بنیاد پر اس نتیجہ پر پہنچی ہے۔

اس دوران سعودی ولی عہدہ کے بھائی خالد بن سلمان اور جمال خاشقجی کے درمیان ہوئی فون کال کی بھی جانچ کی گئی ہے۔ خالد اس وقت امریکہ میں سعودی سفیر ہیں اور انہوں نے خاشقجی سے کہا تھا کہ وہ استنبول واقع سعودی قونصل خانہ میں جائیں اور اپنی کاغذی کارروائی کو مکمل کر لیں۔ اس دوران خاشقجی کو ان کی حفاظت کی یقین دہانی کرائی گئی تھی۔

تفتیشی عمل سے وابستہ ذرائع نے کہا کہ خالد نے جو کال کی وہ محمد بن سلمان کی ہدایت پر ہی کی گئی تھی۔ واضح رہے کہ شہزادہ محمد بن سلمان اور سعودی فرمانرواں سلمان بن عبدالعزیز السعود نے صحافی کے بیٹے صالح خاشقجی سے ریاض میں بات کی تھی اور ان کے والد کی موت پر رنج و غم کا اظہار کیا تھا۔ دریں اثنا شہزادہ محمد بن سلمان نے صالح سے یہ بھی کہا تھا کہ سعودی عرب اس معاملہ کی جانچ کر رہا ہے۔

واضح رہے کہ جمال خاشقجی 2 اکتوبر کو سعودی عرب کے استنبول میں واقع قونصل خانہ میں اپنے پیپر ورک (کاغذی کام) کے لئے گئے تھے اور لاپتہ ہو گئے تھے۔ وہ اپنی منگیتر سے شادی کرنے کے لئے کاغذی کارروائی مکمل کرنا چاہ رہے تھے۔

سعودی عرب نے بعد میں خاشقجی کے قتل کی تصدیق کر دی تھی۔ اس قتل کے بعد بین الاقوامی سطح پر کافی بحث ہوئی اس بحث میں ترک صدر رجب طیب اردگان بھی شامل تھے۔

سعودی سفارت خانہ نے خاشقجی معاملہ میں امریکی دعویٰ کو غلط بتایا

امریکہ میں سعودی سفیر خالد بن سلمان نے امریکی حکومت کے دعویٰ کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے صحافی جمال خاشقجی کو ترکی جانے کے لئے کبھی نہیں کہا۔

ولی عہد کے بھائی سلمان نے ٹوئٹر پر کہا ’’میں نے کبھی خاشقجی سے فون کے ذریعہ بات نہیں کی اور کسی بھی وجہ سے ترکی جانے کہ لئے نہیں کہا۔ میں نے امریکی حکومت سے اس دعویٰ سے متعلق تفصیلات جاری کرنے کے لئے کہا ہے‘‘۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 17 Nov 2018, 9:09 AM