کورونا وائرس: ٹوئٹر کے بعد فیس بک ملازمین کو بھی گھر سے کام کرنے کی ہدایت

فیس بک کے ترجمان نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ سنگاپور واقع مرینا وَن آفس میں جمعہ کے روز ایک ملازم کورونا وائرس سے متاثر پایا گیا، اس کے بعد دفتر کی صفائی کے لیے فوری طور پر یہ قدم اٹھایا گیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

کورونا وائرس کی وجہ سے اموات میں روزانہ اضافہ درج کیا جا رہا ہے اور کئی ممالک سے ایسی خبریں سامنے آئی ہیں کہ کئی دفاتر نے اپنے ملازمین کو گھر سے کام کرنے کی ہدایت دی ہے۔ تازہ ترین خبروں کے مطابق سوشل نیٹورکنگ سائٹ فیس بک نے بھی جمعہ کو اعلان کر دیا کہ وہ لندن اور سنگاپور آفس کے کچھ حصوں کو صاف صفائی کے لیے بند کر رہا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اس سے پہلے ٹوئٹر نے بھی اپنے ملازمین کو گھر سے کام کرنے کی ہدایت دی تھی۔

موصولہ خبروں کے مطابق فیس بک نے یہ قدم سنگاپور میں ایک ملازم کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے بعد اٹھایا ہے۔ کمپنی کے ترجمان نے بتایا کہ سنگاپور واقع مرینا وَن آفس میں جمعہ کو ایک ملازم کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی تصدیق ہوئی۔ فیس بک کے ترجمان نے بذریعہ ای میل مذکورہ بیان جاری کیا ہے۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ہم نے دفتر کی صفائی کے لیے فوری طور پر اثرانداز حصے کو بند کر دیا ہے اور ملازمین کو 13 مارچ تک گھر سے کام کرنے کی صلاح دی گئی ہے۔ ترجمان کے مطابق متاثرہ ملازم 24 سے 26 فروری کے درمیان لندن کے دفتر گیا تھا، اس لیے پیر تک لندن کے دفتر کو بھی صاف صفائی کے لیے بند کیا گیا ہے اور تب تک ملازمین گھر سے ہی کام کریں گے۔


واضح رہے کہ فیس بک پہلے ہی اگلے حکم تک اپنے شنگھائی دفتر کو بھی بند کر چکا ہے۔ اٹلی اور جنوبی کوریا کے ملازمین کو گھر سے کام کرنے کی صلاح دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ سین فرانسسکو خلیج علاقے کے دفتر میں کام کرنے والے ملازمین کو بھی جمعہ سے گھر سے کام کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق کورونا وائرس کے بڑھتے خطرے کو دھیان میں رکھتے ہوئے فیس بک نے اپنی ایف 8 ڈیولپرس کانفرنس بھی رد کر دی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔