جلد ہوگا کورونا کا خاتمہ! اسرائیل نے تیار کیا ٹیکہ، وائرس کو جسم میں ہی کر دے گا ختم

اسرائیل کے وزیر دفاع نفتالی بینیٹ کا کہنا ہے کہ ڈیفنس بایولوجیکل انسٹی ٹیوٹ نے کورونا وائرس کا ٹیکہ تیار کیا ہے جس کے پیٹنٹ اور پروڈکشن کا عمل بھی شروع ہو چکا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

کورونا کے قہر اور روح فرسا کر دینے والی خبروں کے درمیان چند ایک اچھی خبریں بھی سامنے آ رہی ہیں جس سے امید جاگتی ہے کہ جلد دنیا کو کورونا وائرس سے چھٹکارا مل سکتا ہے۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اسرائیل نے کورونا انفیکشن کا ٹیکہ تیار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ جلد ہی یہ بازار میں بھی دستیاب ہوگا تاکہ موجودہ بحرانی حالت سے باہر نکلا جا سکے۔

دراصل اسرائیل کے وزیر دفاع نفتالی بینیٹ کا کہنا ہے کہ ڈیفنس بایولوجیکل انسٹی ٹیوٹ نے کورونا وائرس کا ٹیکہ تیار کیا ہے جس کے پیٹنٹ اور پروڈکشن کا عمل بھی شروع ہو چکا ہے۔ اس تعلق سے 'ٹائمز آف اسرائیل' میں ایک خبر شائع ہوئی ہے۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ کورونا کا ٹیکہ بنانے کا دعویٰ کرنے والی اسرائیل انسٹی ٹیوٹ فار بایولوجیکل ریسرچ نام کا یہ ادارہ اسرائیل کے وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کے دفتر کے تحت بے حد خفیہ طریقے سے کام کرتا ہے۔ بینیٹ نے اتوار کو انسٹی ٹیوٹ فار بایولوجیکل ریسرچ کا دورہ کرنے کے بعد یہ اعلان کیا ہے۔ وزیر دفاع کے مطابق یہ اینٹی باڈی مونوکلونل طریقے سے کورونا وائرس پر حملہ کرتی ہے اور متاثرہ لوگوں کے جسم کے اندر ہی کورونا وائرس کا خاتمہ کر دیتی ہے۔


اسرائیلی وزیر دفاع کی طرف سے پیر کے روز جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ویکسین (ٹیکہ) تیار کر لی گئی ہے اور اب اسے پیٹنٹ کرانے کا عمل جاری ہے۔ کچھ ہی دنوں میں بین الاقوامی دوا کمپنیوں سے اس کے تجارتی سطح پر پروڈکشن کے لیے بات چیت شروع کی جائے گی۔ بینیٹ کا کہنا ہے کہ "اس شاندار کامیابی کے لیے مجھے انسٹی ٹیوٹ کے اسٹاف پر فخر ہے۔"

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی اسرائیل کی تل ابیب یونیورسٹی میں کام کرنے والے ایک اسرائیلی سائنسداں نے کورونا فیملی کے وائرسوں کے لیے ویکسین ڈیزائن کر اس کا پیٹنٹ حاصل کر لیا تھا، جس کے بعد ویکسین کے بارے میں تذکرہ شروع ہو گیا تھا۔ لیکن ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ اس دوا کو تیار کرنے میں ابھی کئی ماہ لگ سکتے ہیں۔ دوا بننے کے بعد اس کے کلینیکل ٹرائل کا مرحلہ بھی شروع ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔