کورونا: سنگاپور میں ’اینٹی ویکسنیشن گروپ‘ متحرک، ایک ڈاکٹر کے خلاف کارروائی

سنگاپور میڈیکل کونسل نے کہا کہ اسے 23 جنوری کو وزارت صحت سے شکایت ملی تھی، عارضی حکم کمیٹی کو بھیج دیا گیا تھا، کمیٹی نے فیصلہ سنایا کہ ڈاکٹر کواہ کی معطلی عوام کی سیکورٹی اور مفاد عامہ میں ضروری تھی۔

کورونا ویکسین، تصویر آئی اے این ایس
کورونا ویکسین، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

دنیا بھر میں کورونا وبا کے خلاف جنگ جاری ہے۔ اس درمیان سنگاپور میں ’اینٹی ویکسنیشن گروپ‘ متحرک نظر آ رہا ہے۔ اس گروپ سے جڑے ایک ڈاکٹر نے کووڈ-19 ویکسین کی جگہ ایک شخص کو سلائن واٹر کا انجکشن دے دیا۔ اس ڈاکٹر کے خلاف انتظامیہ نے سخت کارروائی کا اعلان کر دیا ہے۔ ٹیکہ کاری مخالف گروپ سے جڑے سنگاپور کے 33 سالہ اس ڈاکٹر کو کووڈ-19 ویکسین کی جگہ مریضوں کو سلائن سالیوشن کا انجکشن لگانے اور وزارت صحت کی قومی ٹیکہ کاری رجسٹری کو فرضی ٹیکہ کاری سرٹیفکیٹ اَپ لوڈ کرنے کے الزام کے بعد معطل کر دیا گیا ہے۔ سنگاپور میڈیکل کونسل نے پیر کے روز اس تعلق سے کہا کہ ڈاکٹر جپسن کواہ کا میڈیکل پریکٹشنر کی شکل میں رجسٹریشن 23 مارچ سے 18 ماہ کے لیے معطل کر دیا۔

سنگاپور میڈیکل کونسل نے پیر کے روز کہا کہ اسے 23 جنوری کو وزارت صحت سے شکایت ملی تھی۔ عارضی حکم کمیٹی کو بھیج دیا گیا تھا۔ کمیٹی نے فیصلہ سنایا کہ ڈاکٹر کواہ کی معطلی عوام کی سیکورٹی اور مفاد عامہ میں ضروری تھی۔ الزام تھا کہ ڈاکٹر کواہ نے مریضوں کو کووڈ-19 ویکسین کی جگہ سلائن سولیوشن کا انجکشن دیا تھا اور انھوں نے وزارت صحت کی قومی ٹیکہ کاری رجسٹری کو یہ ریکارڈ کرنے کے لیے غلط ٹیکہ کاری سے متعلق جانکاری اَپ لوڈ کی تھی کہ ان مریضوں کو بیماری کے خلاف ٹیکہ لگایا گیا ہے۔


چینل نیوز ایشیا نے کونسل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ مریضوں کو ٹیکے کی جگہ سلائن واٹر کا انجکشن دیا گیا جس کے لیے مبینہ طور پر بہت زیادہ فیس بھی لی گئی۔ اس معاملے کی جانچ جاری ہے۔ کونسل نے بتایا ہے کہ معاملے کو دیکھ لیے ایک آزاد شکایت کمیٹی مقرر کی گئی ہے۔ کواہ کے اسسٹنٹ تھامس چوا چینگ سون پر بھی وزارت صحت کو دھوکہ دینے کی سازش تیار کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ ’ہیلنگ دی ڈیوائیڈ‘ کے بانی آئرس کوہ پر کواہ کے ساتھ سازش کرنے کا الزام ہے۔ ڈاکٹر کواہ کو 21 جنوری کو ان کے اسسٹنٹ 40 سالہ تھامس چوا اور آئرس کوہ کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔