چینی کمپنی کا کارنامہ! دنیا کا پہلا انسان نما روبوٹ جو خود ہی بدل سکتا ہے اپنی بیٹری
سفید رنگ کے سبھی روبوٹ ایک سیدھی لائن میں کھڑے ہیں اور ایک ساتھ قدم ملا کرآگے بڑھ رہے ہیں۔ وہ ایک ساتھ حرکت کرتے ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ مل کر موثر طریقے سے کئی کام کر رہے ہیں۔

انٹرنیٹ پرایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہو رہی ہے، جس میں کئی انسان نما روبوٹس دکھائے جا رہے ہیں۔ بہت سے سوشل میڈیا صارفین نے اس کو روبوٹ آرمی کا نام دیا ہے لیکن ان کو یو بی ٹیک کمپنی نے تیار کیا ہے۔ ’یوبی ٹیک‘ نے اپنے آفیشل یوٹیوب چینل پر ویڈیو شیئر کی ہے۔ کمپنی نے ویڈیو میں کئی روبوٹس کو دکھایا ہے۔ یہ انڈسٹریل روبوٹ ہیں۔ کمپنی نے ان روبوٹ کے فیچرس، کوآرڈنیشن اور بیٹری بدلنے کی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا ہے۔
بہت سے لوگ یو بی ٹیک کی جانب سے ایک ساتھ تیار کیے جانے والے روبوٹس کو دیکھ کر حیران ہیں۔ ویڈیو میں دکھائے گئے روبوٹ سفید رنگ کے ہیں۔ سبھی روبوٹ ایک سیدھی لائن میں کھڑے ہیں اور ایک ساتھ قدم ملا کرآگے بڑھ رہے ہیں۔ وہ ایک ساتھ حرکت کرتے ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ مل کر موثر طریقے سے کئی کام کر رہے ہیں۔ اس کے بعد تمام روبوٹ ایک ٹرک پر سوار ہوجاتے ہیں، جس کے بعد کئی ٹرک کو دکھایا گیا ہے۔ حالانکہ یہ ویڈیو اصلی ہے یا اے آئی(مصنوعی ذہانت) سے تیار کیا گیا ہے،اس کی تصدیق کرنا مشکل ہے۔
روبوٹ جلد ہی چین کی فیکٹریوں اور کمپنیوں میں بڑے پیمانے پر کام کرتے نظر آئیں گے۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے چینی کمپنیاں اپنی فیکٹریوں اور فلورز پر ہیومنائیڈ روبوٹ تعینات کریں گی۔ چین کی ’یوبی ٹیک‘ کو 800 ملین یوآن (تقریباً 993 کروڑ روپے) سے زیادہ کے آرڈر موصول ہوئے ہیں۔
آرڈر کے تحت انہیں واکر ایس2 ماڈل کے آرڈرز مل رہے ہیں جو ایک ایڈوانسڈ روبوٹ ہے۔ کمپنی کا دعویٰ ہے کہ یہ روبوٹ دنیا کا پہلا ہیومنائیڈ روبوٹ ہے جو اپنی بیٹری کو خود ہی بدل سکتا ہے۔ کمپنی نے حال ہی میں بتایا ہے کہ وہ ہیومنائیڈ روبوٹ واکر ایس 2 کا بڑے پیمانے پر پروڈکشن کرنے جا رہی ہے۔ کمپنی نے حال ہی میں ایک نئی شراکت داری کا اعلان کیا ہے۔ اس کے لئے ڈیٹا کلیکشن سینٹر منصوبے کے لیے 126 ملین یوآن کے معاہدے پر دستخط کیے گئے ہیں اور دیگر معاہدوں کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔