چین کا دعویٰ: ’دنیا میں پہلے ہی پھیلا تھا کورونا وائرس، ہم نے بتایا پہلے‘

’سبھی لوگ جانتے ہیں گزشتہ سال کے آخر میں دنیا کےکئی حصوں میں وبائی وائرس پھیلا تھا لیکن چین وہ پہلا ملک تھا جس نے اس وائرس کی شناخت کی اور پورے عالم کے ساتھ معلومات اشتراک کیا‘

بڑی تعداد میں سیاحتی مقام پر موجود چینی شہری / Getty Images
بڑی تعداد میں سیاحتی مقام پر موجود چینی شہری / Getty Images
user

قومی آوازبیورو

صدر ٹرمپ اور امریکہ کے ذریعہ کی گئی اس تشہیر کو چین نے سرے سے خارج کر دیا ہے کہ کورونا وائرس چین کے شہر ووہان سے پھیلا ہے۔ چین نے جمعہ کے روز دعویٰ کیا ہے کہ کورونا وائرس ووہاں سے پہلے ہی دنیا میں پھیل چکا تھا بس چین نے اس وائرس کے بارے میں پوری دنیا کو اطلاع سب سے پہلے دی۔

چین نے کہا ہے کہ یہ وبائی وائرس دنیا کے کئی حصوں میں پہلے ہی پھیل چکا تھا لیکن کسی نے اس کی اطلاع نہیں دی اور چین پہلا ملک تھا جس نے اس کے بارے میں دنیا کو بتایا۔

چین نےامریکہ کے ان الزامات کو خارج کر دیا ہے کہ کورونا وائرس چینی شہرووہان کی ایک تجربہ گاہ سے پھیلا ہے۔چین نے اس الزام کو بھی خارج کر دیا ہے کہ انسانوں سے پہلے یہ وائرس چمگادڑ یا پینگولن میں ابھرا تھا۔


یہ بیان چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایک پریس بریفنگ کے دوران دیا ۔ انہوں نے کہا کہ ’’ کورونا وائرس ایک نئےطرح کا وائرس ہے اور اس تعلق سے بہت زیادہ رپورٹس سامنے آ رہی ہیں ۔ ہم سبھی لوگ جانتے ہیں گزشتہ سال کے آخر میں دنیا کےکئی حصوں میں وبا ئی وائرس پھیلا تھا لیکن چین وہ پہلا ملک تھا جس نے اس وائرس کی شناخت کی اور پورے عالم کے ساتھ اس معلومات کو شئیر کیا ۔‘‘

واضح رہے امریکہ نے نہ صرف چین پر یہ الزام لگایا تھا کہ یہ وائرس ایک چینی تجربہ گاہ سےپھیلا ہے بلکہ یہ بھی کہا تھا کہ چینی حکومت اس سب پر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ابھی تک اس وائرس سے ساڑے تین کروڑ افراد سے زیادہ متاثر ہو چکےہیں اور دس لاکھ سے زیادہ لوگوں کی جان جا چکی ہے۔ امریکہ دنیا کا سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے جبکہ ہندوستان دوسرے نمبر پر ہے لیکن ہندوستان میں شفایاب ہونے کی شرح بہت اچھی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔