چین کا شنجو-20 مشن آج روانہ ہوگا، تین ماہ کے مشن پر جائیں گے 6 خلاباز

چین آج شام شنجو-20 مشن لانچ کرے گا، جس میں تین خلاباز اسپیس اسٹیشن میں چھ ماہ قیام کریں گے۔ مشن میں اسپیس واک اور سائنسی تجربات شامل ہیں

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

بیجنگ: چین آج یعنی 24 اپریل کو مقامی وقت کے مطابق شام 5 بج کر 17 منٹ پر شنجو-20 (Shenzhou-20) نامی جدید ترین انسانی خلائی مشن روانہ کرے گا۔ اس مشن کے تحت تین خلا نورد، یعنی چن تُنگ، چن چونگرُوئی اور وانگ چیے، چین کے اسپیس اسٹیشن پر 6 ماہ کا قیام کریں گے۔ مشن کے کمانڈر کا کردار تجربہ کار خلا نورد چن تُنگ کو سونپا گیا ہے۔

چن تُنگ اس سے قبل شنجو-11 اور شنجو-14 مشنوں کا حصہ رہ چکے ہیں اور وہ خلا میں اپنے کامیاب تجربات کی بدولت اس بار بھی قیادت کی ذمہ داری نبھائیں گے۔ ان کے ہمراہ جانے والے دونوں ساتھی — چن چونگرُوئی اور وانگ چیے — پہلی بار خلائی سفر پر جا رہے ہیں، جس کے لیے ان کی تربیت مکمل کر لی گئی ہے۔

شمال مغربی چین میں واقع چیوچھوئن سیٹلائٹ لانچ سینٹر میں بدھ کی صبح ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جہاں چینی انسانی خلائی پروگرام کے ترجمان لین شی چھیانگ نے اس اہم مشن کی تفصیلات سے میڈیا کو آگاہ کیا۔

یہ مشن چین کے انسانی خلائی پروگرام کا 35واں مشن ہے، جسے لانگ مارچ-2 ایف وائی 20 راکٹ کے ذریعے لانچ کیا جائے گا۔ ترجمان کے مطابق مشن کی تمام تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں اور لانچ کے لیے حالات سازگار ہیں۔


مشن کے دوران خلابازوں کو نہ صرف خلا میں چھ ماہ گزارنے ہوں گے بلکہ انہیں متعدد سائنسی تجربات بھی انجام دینے ہیں۔ ان میں حیاتیاتی تحقیق، مٹیریلز سائنس، خلا میں انسانی جسم پر اثرات کا جائزہ، اور دیگر سائنسی سرگرمیاں شامل ہوں گی۔ اس کے علاوہ خلا نورد اسپیس واک (خلائی چہل قدمی) بھی کریں گے تاکہ مختلف آلات کی تنصیب اور دیکھ بھال ممکن بنائی جا سکے۔

اس مشن کی کامیابی چین کی خلائی تحقیق اور ٹیکنالوجی کے میدان میں بڑھتی ہوئی صلاحیتوں کی مظہر ہے۔ چین کا اسپیس اسٹیشن، جو اب تقریباً مکمل ہو چکا ہے، آنے والے سالوں میں بین الاقوامی خلائی تعاون اور سائنسی تحقیق کا مرکز بننے جا رہا ہے۔

یاد رہے کہ چین کے شنجو مشنز کا آغاز 2003 میں ہوا تھا، اور تب سے اب تک چین نے نہ صرف خودمختار خلائی مشنز مکمل کیے ہیں بلکہ وہ ان ممالک میں شامل ہو چکا ہے جو خلا میں مستقل انسانی موجودگی قائم رکھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

شنجو-20 مشن کے بعد چین اگلے مراحل میں خلا میں مزید تجربات، مشاہدات اور ممکنہ خلائی تعاون کے منصوبے شروع کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اس مشن کی کامیابی نہ صرف چینی سائنسدانوں اور انجینیئرز کی محنت کا نتیجہ ہوگی بلکہ عالمی سطح پر بھی ایک اہم قدم تسلیم کی جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔