چین کا تائیوان کے خلاف نیا اقدام، فضائی و بحری علاقے میں طاقت کا مظاہرہ
چین نے جنوبی جاپانی جزائر اور مشرقی و جنوبی بحر چین کے قریب تقریباً 90 بحری اور کوسٹ گارڈ جہاز تعینات کیے ہیں، تائیوان نے اسے دباؤ بڑھانے کی حکمت عملی قرار دیا

چین تائیوان کے آس پاس مسلسل جنگی اشتعال انگیزی والی حرکت کرتا رہا ہے۔ اس سلسلے میں اب اس نے تائیوان پر نیا مورچہ کھول دیا ہے۔ پیر کو تائیوان نے اپنا الرٹ سطح بڑھاتے ہوئے کہا کہ چین نے اس کے فضائی اور سمندری علاقے میں کئی جہازوں کو تعینات کیا ہے جو اچھی علامت نہیں ہے۔ سیکوریٹی ذرائع نے اسے علاقے میں پہلا فوجی مشق بتایا ہے۔
تائیوان کے ایک سینئر افسر نے کہا کہ چین نے جنوبی جاپانی جزائر اور مشرقی اور جنوبی بحر چین کے پاس تقریباً 90 بحری افواج اور کوسٹ گارڈ جہاز تعینات کیے ہیں جن میں سے تقریباً دو تہائی بحری افواج کے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ چین تائیوان کو اپنا علاقہ مانتا ہے جبکہ تائیوان اپنی حکومت، فوج اور کرنسی کے ساتھ خود کو ایک خودمختار ملک تسلیم کرتا ہے۔ حالانکہ چین اس بات پر زور دیتا ہے کہ یہ جزیرہ اس کا حصہ ہے اور اس نے اسے اپنے کنٹرول میں لانے کے لیے کسی بھی طریقے کو اپنانے سے انکار نہیں کیا ہے۔
تائیوان کے صدر لائی چنگ تے کے امریکہ اور پیسیفک علاقے کے دورہ کے بعد چین سخت ناراض ہو گیا ہے۔ گزشتہ ہفتہ صدر لائی کے پیسیفک علاقے کے سفر کے جواب میں پہلے سے ہی یہ قیاس لگایا جا رہا تھا کہ چین علاقے میں فوجی مشق شروع کر سکتا ہے۔ تائیوان کی وزارت دفاع نے پیر کو ایک بیان میں کہا ''ملک کی فوجی یونٹ الرٹ پر ہے اور دور دراز کے جزائر پر موجود جہاز مستعد ہو گئے ہیں"۔
حالانکہ تائیوان کے آس پاس فوجی سرگرمیوں میں اضافہ کو لے کر چین نے اب تک کسی بھی طرح کا سرکاری بیان جاری نہیں کیا ہے۔ چین کی وزارت دفاع کے ترجمان نے کہا کہ چین ہر حال میں اپنی خودمختاری کا دفاع کرے گا۔ چین نے تائیوان کو وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ امریکہ کی مدد لینا بند کرے جبکہ امریکہ کو تائیوان سے جڑے معاملوں میں مداخلت بند کرنے کے لیے خبردار کیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔