آج سے اسرائیل اور حماس میں جنگ بندی، یرغمالوں کی فہرست نہیں ملنے سے نیتن یاہو ناراض
نیتن یاہو نے انتباہ کیا ہے کہ معاہدہ کے باوجود ضرورت پڑی تو اسرائیل فوجی کارروائی پھر شروع کر سکتا ہے۔ اسرائیلی وزارت انصاف نے 737 فلسطینی قیدیوں کی فہرست شائع کر دی ہے۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
اسرائیل اور حماس کے درمیان تقریباً 15 مہینوں سے چل رہی شدید جنگ پر آج سے روک لگ جائے گی۔ اسرائیل اور حماس نے جنگ بندی پر سمجھوتہ کر لیا ہے جس کے بعد یرغمالوں کو رہا کیا جانا ہے۔ اتوار کو مقامی وقت کے مطابق صبح 8:30 بجے (0630 جی ایم ٹی) سے جنگ بندی نافذ ہونے والی ہے۔ ریاستہائے متحدہ امریکہ، قطر اور مصر کی ثالثی کے تحت ہوئی جنگ بندی کے بعد حماس کے ذریعہ قیدی بنائے گے درجنوں لوگوں اور اسرائیل کے ذریعہ حراست میں لیے گئے سینکڑوں فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔
جنگ بندی معاہدہ کے تحت اسرائیلی فوج غزہ کی سرحد پر ایک بفر زون میں واپس چلی جائے گی جبکہ فلسطینی قیدیوں، خاص طور سے خواتین اور بچوں کو یرغمالوں کے بدلے میں رہا کیا جائے گا۔ جنگ بندی کا پہلا مرحلہ 42 دنوں تک چلنے کا امکان ہے، جس کے دوران زیادہ مستقل حل کے لیے بات چیت شروع ہوگی۔
وہیں اسرائیل کے وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے انتباہ کیا ہے کہ معاہدہ کے باوجود اگر ضرورت پڑی تو اسرائیل فوجی کارروائی پھر سے شروع کرنے کا حق رکھتا ہے۔ اس درمیان نیتن یاہو نے الزام لگایا ہے کہ حماس نے ابھی تک یرغمالوں کی فہرست جاری نہیں کی ہے، جس کی وجہ سے اسرائیل جنگ بندی پر کام نہیں کر پا رہا ہے۔ نیتن یاہو نے حماس کو سخت پیغام دیتے ہوئے فہرست جلد مانگی ہے۔
دوسری طرف اسرائیلی وزارت انصاف نے 737 فلسطینی قیدیوں کی فہرست شائع کی ہے، جنہیں غزہ میں حماس کے ساتھ لڑائی کو روکنے والے معاہدہ کے تحت رہا کیا جانا ہے۔ حالانکہ معاہدہ پر اتفاق ہونے کے بعد بھی اسرائیلی جنگی طیاروں نے حملے جاری رکھے ہیں۔ ہفتہ کو اس علاقے پر اسرائیلی فوج نے بمباری کی۔ غزہ میں فضائی حملے میں 5 لوگ جاں بحق ہو گئے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔