امریکہ میں پرواز بھرنے کے کچھ ہی منٹوں بعد کارگو طیارہ حادثہ کا شکار، 7 افراد جاں بحق، کئی دیگر زخمی
کینٹکی کے گورنر اینڈی بیشیر نے منگل کی شام لوئس وِل حادثہ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’حادثہ کی خبر انتہائی افسوسناک ہے۔ اب تک 7 اموات کی تصدیق ہو چکی ہے، اور یہ تعداد بڑھ سکتی ہے۔‘‘

امریکہ کی ریاست کینٹکی کے شہر لوئس وِل میں ایک کارگو طیارہ حادثہ کا شکار ہو گیا ہے، جس میں کم از کم 7 افراد کی موت ہو گئی ہے۔ یہ حادثہ منگل کی دیر شام پیش آیا، جس کے بعد جائے حادثہ پر خوفناک آگ لگ گئی اور ہر طرف دھواں ہی دھواں دکھائی دینے لگا۔ یہ طیارہ یو پی ایس کمپنی کا تھا جو پرواز بھرنے کے چند منٹوں بعد ہی حادثہ کا شکار ہو گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حادثہ مقامی وقت کے مطابق شام تقریباً 5 بجے پیش آیا۔ ہوائی جا رہے یو پی ایس فلائٹ 2976 نے لوئس وِل محمد علی انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے پرواز بھری تھی اور کچھ ہی دیر بعد کریش ہو گئی۔ اس حادثہ میں 7 لوگوں کی موت سے متعلق تصدیق ہو چکی ہے، جبکہ کئی دیگر زخمی ہوئے ہیں، جن کا علاج اسپتال میں جاری ہے۔
امریکی فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (ایف اے اے) نے بتایا کہ یو پی ایس کا یہ ایم ڈی-11 ماڈل طیارہ پرواز بھرنے کے فوراً بعد حادثہ کا شکار ہو گیا۔ حادثہ کے بعد ایئرپورٹ کو مکمل طور پر بند کر دیا گیا۔ تحقیقات کی ذمہ داری نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ (این ٹی ایس بی) کو سونپی گئی ہے، جو حادثے کے اسباب کی تفصیلی جانچ کر رہا ہے۔
کینٹکی کے گورنر اینڈی بشیر نے اس حادثہ پر سخت افسوس ظاہر کیا ہے۔ انھوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر لکھا ہے کہ ’’لوئس وِل سے آئی خبر انتہائی افسوسناک ہے۔ اب تک 7 اموات کی تصدیق ہو چکی ہے، اور یہ تعداد بڑھ سکتی ہے۔ ریسکیو اہلکار موقع پر موجود ہیں، وہ آگ بجھانے اور تحقیقات جاری رکھنے میں مصروف ہیں۔‘‘
بتایا جاتا ہے کہ حادثہ کے فوراً بعد لوئس وِل میٹرو پولیس اور دیگر کئی ایجنسیاں راحت و امدادی کام کے لیے جائے وقوع پر پہنچ گئیں۔ پولیس کے مطابق کئی لوگ زخمی ہوئے ہیں، لیکن ان کی شناخت اور حالت سے متعلق معلومات تاحال عام نہیں کی گئی ہیں۔ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں ایئرپورٹ کے قریب آسمان میں کالے دھوئیں کے بڑے بادل دکھائی دے رہے ہیں، جس سے اردگرد کے علاقوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
واضح رہے کہ لوئس وِل محمد علی انٹرنیشنل ایئرپورٹ یو پی ایس کا سب سے بڑا آپریشنل مرکز ہے۔ یہاں کمپنی کا مرکزی لاجسٹکس ہب ’ورلڈ پورٹ‘ قائم ہے، جو تقریباً 50 لاکھ مربع فٹ میں پھیلا ہوا ہے۔ اس مرکز میں روزانہ تقریباً 12 ہزار ملازمین تقریباً 20 لاکھ پارسلز کی پروسیسنگ کرتے ہیں۔ حادثہ کے بعد حفاظتی وجوہات کے پیش نظر ایئرپورٹ سے 8 کلومیٹر کے دائرے میں ’شیلٹر اِن پلیس‘ الرٹ جاری کر دیا گیا، یعنی لوگوں کو گھروں کے اندر رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس کارگو طیارہ میں تقریباً 38 ہزار لیٹر ایندھن موجود تھا، جس کی وجہ سے حادثہ نے خوفناک شکل اختیار کر لی۔ اس حادثے پر یو پی ایس نے بیان بھی جاری کیا ہے۔ بیان میں اس نے بتایا ہے کہ وہ اس حادثہ سے ’انتہائی غم زدہ‘ ہے۔ کمپنی نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’ہماری ہمدردیاں تمام متاثرہ افراد کے ساتھ ہیں۔ یو پی ایس اپنے ملازمین، صارفین اور جن کمیونٹیوں کی ہم خدمت کرتے ہیں، ان کی سلامتی کے لیے پُرعزم ہے۔ یہ عزم لوئس وِل جیسے شہر کے لیے خاص طور پر اہم ہے، جو ہماری ایئرلائن کا ہیڈکوارٹر ہے اور جہاں ہزاروں یو پی ایس ملازمین رہتے ہیں۔‘‘
اس درمیان لوئس وِل محمد علی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ڈین مین نے بتایا کہ ’’این ٹی ایس بی کی مکمل ٹیم (جو تقریباً 28 اراکین پر مشتمل ہے) یہاں بھیجی جا رہی ہے۔ یہ ٹیم کل صبح سے تحقیقات شروع کرے گی اور تمام امدادی ایجنسیوں اور فائر ڈپارٹمنٹ کے ساتھ مل کر شواہد اکٹھے کرے گی۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’مجھے توقع ہے ٹیم کے اراکین کئی دن یہاں رہیں گے اور مختلف مراحل میں بریفنگ دیں گے۔‘‘ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق سینکڑوں فائر فائٹرز نے حادثہ کے بعد لگی خوفناک آگ پر تقریباً قابو پا لیا ہے۔ فائر ڈپارٹمنٹ کے سربراہ برائن اونیل نے بتایا کہ اب ریسکیو ٹیمیں ’گرڈ بائی گرڈ‘ علاقے کی تلاشی لے کر ممکنہ متاثرین کی تلاش کر رہی ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔