کولمبیا میں دھماکہ اور ہیلی کاپٹر پر حملہ، پولیس اہلکاروں سمیت 17 افراد ہلاک
کولمبیا میں کار بم دھماکہ اور ہیلی کاپٹر حملے میں متعدد پولیس اہلکاروں سمیت 17 افراد ہلاک ہو گئے۔ صدر پیٹرو نے ایف اے آر سی باغی گروپوں کو اس کا ذمہ دار قرار دیا ہے

کولمبیا کے شمالی صوبے انٹیوکیا میں جمعرات کے روز کار بم دھماکہ اور پولیس ہیلی کاپٹر پر علیحدہ حملوں میں کم از کم 17 افراد ہلاک ہو گئے، جن میں پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔ صدر گوستاوو پیٹرو نے دونوں حملوں کے لیے سابق انقلابی فورسز آف کولمبیا (ایف اے آر سی) کے باغی گروپوں کو ذمہ دار قرار دیا۔
انٹیوکیا میں ایک ہیلی کاپٹر پر حملے میں کم از کم 12 پولیس اہلکار ہلاک ہوئے، جو صوبے میں کوکاپتی کے کھیتوں کو ختم کرنے کے لیے اہلکاروں کو لے جا رہا تھا۔ صدر پیٹرو نے ابتدائی طور پر آٹھ ہلاک ہونے کی اطلاع دی تھی، تاہم انٹیوکیا کے گورنر اینڈریس جولیان نے بتایا کہ مزید چار اہلکار بعد میں ہلاک ہوئے اور تین زخمی ہیں۔
گورنر کے مطابق، ہیلی کاپٹر پر ایک ڈرون سے حملہ کیا گیا جب وہ کوکا کے کھیتوں کے اوپر سے گزر رہا تھا۔ کولمبیا کے وزیر دفاع پیڈرو سانچیز نے بتایا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق حملے سے ہوائی جہاز میں آگ لگ گئی۔
اسی دوران، جنوب مغربی شہر کلی میں ایک گاڑی میں لگائے گئے بم نے فوجی ہوابازی اسکول کے قریب دھماکہ کیا، جس میں پانچ افراد ہلاک اور 30 سے زائد زخمی ہوئے۔ کولمبیا کی فضائیہ نے دھماکے کی فوری طور پر مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔
صدر پیٹرو نے ابتدائی طور پر ہیلی کاپٹر پر حملے کا الزام ملک کے سب سے بڑے فعال منشیات کارٹل، گلف کلان پر عائد کیا۔ ان کے مطابق یہ حملہ اس کے جواب میں کیا گیا تھا کیونکہ ایک بڑی مقدار میں کوکین ضبط کی گئی تھی، جو مبینہ طور پر اس گروپ کی ملکیت تھی۔
صدر نے کہا کہ دھماکے کے علاقے سے ایک مبینہ باغی گروپ کا رکن گرفتار کیا گیا ہے۔ FARC کے باغی، جنہوں نے 2016 میں حکومت کے ساتھ امن معاہدے کو مسترد کیا تھا، اور گلف کلان کے اراکین دونوں ہی انٹیوکیا میں سرگرم ہیں۔
اقوام متحدہ کی منشیات اور جرائم کی رپورٹ کے مطابق، کولمبیا میں کوکا کے کھیت بڑھ رہے ہیں اور 2023 میں یہ ریکارڈ 253,000 ہیکٹر تک پہنچ گئے۔ حکام کا کہنا ہے کہ علاقے میں منشیات کی پیداوار اور اس کے خلاف کارروائیوں کی وجہ سے کشیدگی بڑھتی جا رہی ہے، جس کے نتیجے میں شہری اور اہلکار دونوں متاثر ہو رہے ہیں۔
یہ حملے ایک ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب حکومت منشیات کی پیداوار کو کنٹرول کرنے کے لیے خصوصی اقدامات کر رہی ہے اور باغی گروپوں اور منشیات کارٹلز کے خلاف سخت کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔ انٹیوکیا اور دیگر علاقوں میں سیکورٹی فورسز کی تعیناتی میں اضافہ کیا گیا ہے تاکہ مزید حملوں کو روکا جا سکے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔