کینیڈا: مسلم خاندان کے قاتل کو عمر قید کی سزا سنائی گئی

جج نے اپنے فیصلے میں مشاہدہ کیا کہ شخص نے جو کیا وہ نسل پرست سفید فام دہشت گردی کے برابر ہے۔ 22 سال کے نتھینیل ولٹمین کو پانچ مرتبہ عمر قید کی سزا سنائی گئی جس میں چار قتل اور ایک اقدام قتل پر دی گئی

<div class="paragraphs"><p>کینیڈا کی وہ سڑک جہاں مسلم خاندان کا قتل عام کیا گیا تھا / Getty Images</p></div>

کینیڈا کی وہ سڑک جہاں مسلم خاندان کا قتل عام کیا گیا تھا / Getty Images

user

قومی آوازبیورو

اوٹاوا: کینیڈا میں پاکستانی نژاد مسلم خاندان کے چار ارکان کے قاتل کو عدالت نے عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ بی بی سی اردو کی رپورٹ کے مطابق جج نے اپنے فیصلے میں مشاہدہ کیا کہ شخص نے جو کیا وہ نسل پرست سفید فام دہشت گردی کے برابر ہے۔ 22 سال کے نتھینیل ولٹمین کو پانچ مرتبہ عمر قید کی سزا سنائی گئی جس میں چار قتل اور ایک اقدام قتل پر دی گئی۔

کینیڈا کی عدالت نے 22 سالہ شخص کو 2021 کے واقعے میں ایک مسلمان خاندان کے چار افراد کو گاڑی سے کچل کر قتل کرنے کے معاملہ میں گذشتہ سال نومبر میں مجرم قرار دیا تھا۔ عدالت نے کینیڈا کے شہری نتھینل ویلٹ مین کو فرسٹ ڈگری یا پہلے سے سوچے سمجھے منصوبے کے تحت قتل کے چار واقعات اور قتل کی کوشش کرنے کے ایک اور معاملے کا مجرم قرار دیا، اب اسے سزا بھی سنا دی گئی ہے۔


واضح رہے کہ جون 2021 میں 22 سالہ نوجوان نے اونٹاریو میں اپنے پک اپ ٹرک کو ایک مسلم خاندان پر چڑھا دیا تھا، جس سے خاندان کے چار افراد جان بحق ہو گئے تھے۔ 46 سالہ سلمان افضال، ان کی 44 سالہ بیوی مدیحہ سلمان، 15 برس کی بیٹی یمنیٰ اور 74 سال کی بزرگ والدہ طلعت افضال اس واقعے میں ہلاک ہو گئے تھے۔ ان کا نو سال کا بیٹا اس واقعے میں شدید زخمی ہو گیا تھا۔

استغاثہ نے اپنی دلیل میں کہا کہ حملہ آور سفید فام بالادستی کے نسل پرستانہ نظریے سے متاثر تھا اور اس کا مقصد مسلمانوں کو خوفزدہ یا دہشت زدہ کرنا تھا۔

اس مقدمے کی سماعت تقریباً 10 ہفتے تک جاری رہی۔ مدعا علیہ نے قتل کے الزامات میں قصوروار نہ ہونے کی استدعا کی تھی۔ اس پر دہشت گردی سے متعلق ایک منشور لکھنے کا الزام بھی عائد کیا گیا تھا، جس میں اس نے سفید فام قوم پرستی کے جذبات کی حمایت کی تھی اور مسلمانوں سے اپنی نفرت کے بارے میں اظہار کیا تھا۔ استغاثہ نے کہا کہ حملہ کرتے وقت اس نے فوجیوں کا لباس کے ساتھ ہی صلیبی جنگ والی ٹی شرٹ بھی پہن رکھی تھی۔


تاہم دفاعی وکیل نے کہا کہ مدعا علیہ کو ہفتے کے اواخر میں ہالوکینوجینک سائلو سائبین مشروم کھانے کی وجہ سے ذہنی مسائل کا سامنا تھا اور وہ انتہائی الجھن کی حالت میں تھا۔ اس کے باوجود یہ دلیل پاگل پن کی درخواست کے تقاضوں کو پورا نہیں پائی۔ متاثرہ خاندان تقریبا 15 برس قبل پاکستان سے ہجرت کر کے کینیڈا منتقل ہوا تھا۔

یہ واقعہ آٹھ جون سن 2021 کا ہے جب 20 سالہ مشتبہ حملہ آور نے فٹ پاتھ پر پیدل جانے والے پانچ افراد پر گاڑی چڑھا کر فرار ہونے کی کوشش کی تھی۔ تاہم حملہ آور ڈرائیور کو ایک قریبی مال کی پارکنگ سے گرفتار کر لیا گیا تھا۔ سن 2017 میں کیوبیک سٹی کی ایک مسجد پر بندوق بردار کے حملے کے بعد سے یہ کینیڈا کے مسلمانوں کو نشانہ بنانے والا بدترین حملہ تھا، کیوبک سٹی حملے میں چھ افراد ہلاک ہوئے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔