کینیڈا: مسلح شخص نے خاتون پولیس افسر سمیت 16 افراد کو ہلاک کر دیا

پولیس کے مطابق اتوار دیر رات پیش آئے اس واقعہ کے حملہ آور کی شناخت ایک 51 سالہ گیبریل وورٹ مین کے طور پر ہوئی ہے۔ صوبے کے کئی علاقوں میں لوگوں پر حملہ کرنے کے بعد اس کو بھی پولیس نے ہلاک کر دیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

اوٹاوا: کینیڈا کے صوبہ نووا سکوٹیا میں ایک مسلح شخص نے مسلسل 12 گھنٹے گولیاں برساتے ہوئے ایک خاتون پولیس افسر سمیت مجموعی 16 افراد کو ہلاک کر دیا اور کئی دیگر زخمی ہو گئے۔ حملہ آور کی بھی بعد میں مشکوک حالات میں موت ہوگئی۔ پولیس کے مطابق اتوار دیر رات پیش آئے اس واقعہ کے حملہ آور کی شناخت ایک 51 سالہ گیبریل وورٹ مین کے طور پر ہوئی ہے۔ صوبے کے کئی علاقوں میں لوگوں پر حملہ کرنے کے بعد اس کو بھی پولیس نے ہلاک کر دیا۔

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے اس واقعہ کے سلسلے میں دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس واقعہ میں متاثر ہونے والے ہر ایک شخص کے تئیں میں ہمدردی کا اظہار کرتا ہوں۔ میں پولیس کو ان کی کارروائی اور لوگوں کو ان کی حمایت کرنے کے لئے شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں‘‘۔


نووا سکوٹیا صوبے کے پریمیئر اسٹیفن میکلین نے اس واقعہ کو صوبے کے 30 سال کی تاریخ میں اب تک کے سب سے زیادہ سفاکانہ واقعہ قرار دیا ہے۔ حکام کے مطابق حملہ آور نے پولیس اہلکار جیسی وردی پہن رکھی تھی اور اس نے جس گاڑی کا استعمال کیا وہ بھی پولیس والوں جیسی ہی تھی۔ اس نووا سکوٹیا صوبے کے اینفیلڈ کے علاقے میں گیس اسٹیشن کے نزدیک سے رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس (آر سی ایم پی) نے گرفتار کر لیا۔ پولیس نے اگرچہ بعد میں بتایا کہ مسلح شخص کی موت ہو گئی۔

نووا سکوٹیا صوبے کی آر سی ایم پی اسسٹنٹ کمشنر لی برجر مین نے ایک بیان میں کہا کہ ’’نووا سکوٹیا کے لئے آج کا دن کافی خوفناک ہے اور یہ ہمارے دماغ میں کئی سال تک ایک امٹ نقوش چھوڑ گیا ہے۔ گزشتہ شب یا آج صبح جو ہوا وہ سمجھ سے باہر ہے اور کئی خاندانوں نے اپنے خانہ افراد کو کھو دیا۔ اس میں ہمارا ار آر سی ایم پی کا کنبہ بھی شامل ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ’’میں انتہائی دکھ کے ساتھ یہ شیئر کرتی ہوں کہ ہم نے 23 سالہ سی ایس ٹی ہیڈی اسٹیونسن کو کھو دیا۔ وہ پولیس فورس کی ایک تجربہ کار افسر تھی جن کی موت حملے کے دوران ہوئی‘‘۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔