شہریت قانون ستائے ہوئے مذہبی اقلیتوں کے لئے: وزیر خارجہ

ڈاکٹر جے شنكر نے کہا ’’اگر آپ دیکھیں کہ وہ ممالک کون سے ہیں اور ان کے یہاں اقلیت میں کون ہیں تو شاید آپ اس بات کو سمجھ سکتے ہیں کہ آخر کیوں ان خاص مذاہب کو ہی نشان زد کیا گیا ہے‘‘۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

واشنگٹن: ہندوستان میں نئے شہریت قانون پر ہو رہے تنازعہ کو لے کر وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے واضح کیا ہے کہ یہ قانون کچھ ممالک میں ستائے ہوئے مذہبی اقلیتوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے تیار کیا گیا ہے۔ایس جے شنكر نے امریکہ میں دوسرے ٹو پلس ٹو درجے کی بات چیت میں وزیر خارجہ مائیک پومپيو کے ساتھ ملاقات میں یہ بات کہی۔

پومپيو نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ مذہبی طور پر اقلیتوں کے تحفظ کو لے کر سنجیدہ ہے لیکن وہ اس معاملہ میں ہندوستان میں جاری زوردار بحث کا بھی احترام کرتا ہے۔ پومپيو نے ٹو پلس ٹو درجے کی بات چیت کے اختتام کے بعد صحافیوں سے کہا ’’ہم دنیا کے کسی بھی حصے میں اقلیتوں کے مفادات کی حفاظت کو لے کر سنجیدہ ہیں اور ان کے مذہبی حقوق کی حفاظت کی حمایت کریں گے۔ ہم ہندوستانی جمہوریت کا احترام کرتے ہیں کہ اس مسئلے پر ان کے یہاں پختہ بحث جاری ہے‘‘۔ قابل غور ہے کہ پومپيو اور وزیر دفاع مارک ایسپر نے بدھ کو ایس جےشنكر اور ہندوستانی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ سے کافی اہم بات چیت کی۔


پومپيو سے میڈیا بریفنگ میں جب یہ پوچھا گیا کہ کسی بھی جمہوریت میں مذہب کو شہریت کا پیمانہ طے کرنے کے لیے وہ کیا مناسب سمجھتے ہیں تو اس پر جے شنكر نے کہا کہ ہندوستان کا نیا شہریت قانون افغانستان، پاکستان اور بنگلہ دیش میں مذہبی طور پر ستائے گئے اقلیتوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے تیار کیا گیا ہے۔

ڈاکٹر جے شنكر نے اپنے جواب میں مزید کہا ’’اگر آپ دیکھیں کہ وہ ممالک کون سے ہیں اور ان کے یہاں اقلیتی کون ہیں تو شاید آپ اس بات کو سمجھ سکتے ہیں کہ آخر کیوں ان خاص مذاہب کو ہی نشانزد کیا گیا ہے‘‘۔ اس بات چیت کے دوران ہندوستان نے ایچ -1 بی ویزا کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے لوگوں کے درمیان باہمی تعلقات ہی ان ممالک کی دوستی کی وضاحت کرنے والے عوامل ہیں۔


انہوں نے کہا ’’تجارت اور خدمات... اور امتیازی سلوک نہ کرنے والی پالیسیوں نے ہی ان تعلقات کو گہرا کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ امریکہ میں یہاں کے معاشرے، معیشت اور سیاست میں ہندوستانیوں اور ہندوستانی امریکیوں کی کامیابیوں پر ہم مفتخر ہیں‘‘۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے ارکان پارلیمنٹ کے درمیان باقاعدگی کے ساتھ باہمی رابطوں اور عزائم کے پروگراموں کے ذریعہ کثیر المقاصد صنعتوں کو قلیل مدتی انٹرن شپ کے مواقع فراہم کرنے پر بھی رضامندی ظاہر کی ہے۔ وزیر خارجہ نے چابهار منصوبے پر امریکی حمایت کو لے کر پومپيو کا شکریہ ادا کیا۔


ڈاکٹر جے شنکر نے کہا ’’ہم نے آج دونوں ممالک کے درمیان پانی کے وسائل کو لے کر ایک معاہدہ کیا ہے اور اس سے ہمارے پانی کے وسائل کی وزارت اور امریکی ارضیات سروے انسٹی ٹیوٹ پانی کے معیار اور مینجمنٹ جیسے ایشوز پر تعاون کریں گے‘‘۔ پومپيو نے کہا کہ فریقین باہمی تجارت کے معاہدے کو لے کر پرامید ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔