افغانستان میں خونریزی کا سلسلہ جاری، تازہ کار بم دھماکہ میں 12 ہلاک، درجنوں زخمی

افغان حکام کے مطابق افغان انٹلی جنس ایجنسی دفتر کے قریب دھماکہ جمعرات کی صبح کیا گیا جس سے قریب میں موجود اسپتال، دفاتر اور گھروں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

کابل: جنوبی افغانستان کے زابل صوبے کے کلاتِ گلزے شہر میں جمعرات کو ایک کار بم دھماکہ ہوا جس میں 12 افراد ہلاک ہو گئے۔ دھماکہ میں 60 سے زیادہ افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ یہ اطلاع صوبے کے علاقائی حکام نے دی ہے۔

افغان حکام کے مطابق افغان انٹیلی جنس ایجنسی دفتر کے قریب دھماکہ جمعرات کی صبح کیا گیا جس سے قریبی موجود اسپتال، دفاتر اور گھروں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ حکام کے مطابق دھماکے میں افغان انٹیلی جنس ایجنسی این ڈی ایس کا کوئی بھی ملازم متاثر نہیں ہوا۔


صوبے کے گورنر کے دفتر کے ایک ترجمان نے بتایا کہ تازہ رپورٹ کے مطابق اس حملے میں کل 12افراد ہلاک اور 60 سےزیادہ زخمی ہوئے ہیں۔ ترجمان نے بتایا کہ یہ حملہ شہر کے مرکزی اسپتال کے نزدیک ہوا اور اس میں مرنے والے سبھی افراد عام شہری تھے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اسپتال کو اس دھماکے کے نقصان پہنچنے کی وجہ سے زخمی ہوئے لوگوں کو علاقے کے نجی اسپتالوں میں منتقل کردیا گیا ہے۔

اس سے پہلے مقامی لوگوں اور حکام کے حوالےسے بتایا گیا تھا کہ یہ حملہ خفیہ سیکورٹی ایجنسی کے ڈائریکٹر کے دفتر کو نشانہ بنا کر کیا گیا تھا جس میں نزدیک ہی واقع زابل پروونشیل اسپتال کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ مبینہ طور پر طالبان تحریک نے اس حملے کی ذمہ داری لی ہے۔


واضح رہے کہ بدھ کے روز صوبہ ننگرہار کے دارالحکومت جلال آباد میں واقع افغاستان کے قومی الیکٹرونک شناختی کارڈ کی تقسیم کے مرکز پر کئی سمتوں سے حملہ کیا گیا۔ گورنر کے ترجمان عطااللہ خوگیانی کے مطابق، بدھ کی شام دفتر کے صدر دروازے پر دھماکا ہوا اسی دوران متعدد حملہ آور احاطے کے اندر داخل ہونے میں کامیاب ہوئے۔

اس سے پہلے منگل کے روز بھی دو حملے ہوئے جن میں سے ایک پروان میں صدر اشرف غنی کی انتخابی ریلی کے دوران ہوا، جب کہ دوسرا حملہ کابل میں وزارت دفاع کے دفتر پر ہوا جس میں کم از کم 48 افراد ہلاک ہوئے۔ دونوں حملوں کی ذمہ داری طالبان نے قبول کر لی ہے۔ طالبان نے متنبہ کیا ہے کہ خصوصی طور پر انتخابات سے متعلق سرگرمیوں پر مزید حملے کیے جائیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 19 Sep 2019, 1:10 PM