بنگلہ دیش ایئرفورس کا طیارہ خوفناک حادثہ کا شکار، کالج کی چھت پر گرنے سے تباہی کا منظر، 19 افراد ہلاک، تقریباً 160 زخمی

بنگلہ دیشی میڈیا کے مطابق فضائیہ کا ایف ٹی-7بی جی آئی ایک ٹرینی طیارہ ہے۔ انٹر سروسز پبلک رلیشنز کے مطابق فائٹر جیٹ نے دوپہر 1.06 بجے پرواز بھری تھی اور تقریباً 1.30 بجے یہ حادثہ کا شکار ہو گیا۔

<div class="paragraphs"><p>بنگلہ دیش میں ایئر فورس کے طیارہ حادثہ کے بعد لگی آگ کو بجھاتے ہوئے فائر بریگیڈ کا عملہ، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

بنگلہ دیش میں ایئر فورس کے طیارہ حادثہ کے بعد لگی آگ کو بجھاتے ہوئے فائر بریگیڈ کا عملہ، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

بنگلہ دیش میں بھی آج احمد آباد میں ہوئے ایئر انڈیا طیارہ حادثہ جیسا منظر اُس وقت دیکھنے کو ملا، جب فضائیہ کا ایک طیارہ حادثہ کا شکار ہو کر ایک کالج کی چھت پر گر گیا۔ بنگلہ دیش ایئرفورس کے جنگی طیارہ ایف ٹی-7بی جی آئی کے ساتھ یہ حادثہ پیش آیا ہے جو پرواز بھرنے کے کچھ ہی منٹوں بعد ایک کالج کی عمارت پر گر گیا۔ اس حادثہ میں پائلٹ کی موت سے متعلق تصدیق ہو چکی ہے، ساتھ ہی کئی طلبا کی موت کا اندیشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق کم از کم 19 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جبکہ 160 سے زائد لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں میں کئی کی حالت سنگین بنی ہوئی ہے۔ مہلوکین میں 16 طلبا، 2 اساتذہ اور ایک پائلٹ شامل ہیں۔

اس طیارہ حادثہ کی وجہ کے بارے میں ابھی تک کچھ بھی پتہ نہیں چل سکا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ جو جنگی طیارہ تباہ ہوا ہے، اسے بنگلہ دیش کے لیے چین نے بنایا تھا۔ جائے وقوع پر راحت و بچاؤ کاری کا عمل جاری ہے۔ اس حادثہ کی کئی تصویریں اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر سامنے آ رہی ہیں۔ ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کچھ لوگ بری طرح جھلسی ہوئی حالت میں بھاگ رہے ہیں۔ کچھ ویڈیوز میں زخمی افراد کو اسپتال لے جاتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ ساتھ ہی طیارہ حادثہ کے سبب کالج کی عمارت میں لگی آگ کو بجھانے کی ویڈیوز بھی سامنے آئی ہیں۔


بنگلہ دیشی میڈیا کے مطابق فضائیہ کا ایف ٹی-7بی جی آئی ایک ٹرینی طیارہ ہے۔ انٹر سروسز پبلک رلیشنز کے مطابق فائٹر جیٹ نے دوپہر 1.06 بجے پرواز بھری تھی اور تقریباً 1.30 بجے یہ حادثہ کا شکار ہو گیا۔ حضرت شاہ جہاں انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے ایک سینئر افسر نے اس حادثہ کی تصدیق کی ہے۔ انھوں نے پائلٹ کی موت سے متعلق بھی جانکاری دی، لیکن حادثہ میں زخمی یا ہلاک ہونے والوں کی تعداد سے متعلق انھوں نے کچھ بھی پتہ ہونے سے انکار کیا۔

بنگلہ دیش فضائیہ کا یہ جنگی طیارہ ڈھاکہ کے شمال میں واقع مائل اسٹون کالج احاطہ میں گرا، اور اس وقت کالج میں کئی طلبا موجود تھے۔ یہی وجہ ہے کہ بڑی تعداد میں طلبا کی ہلاکت کا اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ ڈھاکہ فائر بریگیڈ سروس کے مطابق موقع پر دمکل کی 8 گاڑیاں بھیجی گئی ہیں۔ ’دی ڈیلی اسٹار‘ نے عینی شاہد شادمان کے حوالے سے لکھا ہے کہ طیارہ سیدھے کالج کی عمارت سے ٹکرایا ہے۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ فائر بریگیڈ اور فوج کی ٹیموں نے راحت و بچاؤ کاری کا عمل فوراً شروع کر دیا اور زخمی طلبا کو اٹھا کر رکشہ و دیگر گاڑیوں سے اسپتال پہنچایا گیا۔


مائل اسٹون کالج کے فزکس ٹیچر کے حوالہ سے ’دی ڈیلی اسٹار‘ نے لکھا ہے کہ جنگی طیارہ کالج احاطہ میں ہی بنی 3 منزلہ عمارت سے ٹکرایا۔ جب حادثہ ہوا، اس وقت وہ کالج کی 10 منزلہ عمارت میں کھڑے تھے اور طیارہ قریب ہی موجود 3 منزلہ عمارت سے ٹکرایا۔ اس کے بعد افرا تفری کا ماحول پیدا ہو گیا۔ کئی طلبا عمارت میں پھنس گئے۔ کالج کے اساتذہ و ملازمین انھیں بچانے کے لیے دوڑے۔ کچھ ہی دیر میں فوج کے جوان بھی پہنچ گئے اور بچاؤ و راحت کاری کا عمل شروع ہو گیا۔ فزکس ٹیچر کے مطابق عمارت میں کئی طلبا سنگین طور پر جھلسے ہوئے دیکھے گئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔