بالٹی مور پل حادثہ: لاپتہ 6 افراد مردہ قرار، امریکی کوسٹ گارڈ کی تلاشی مہم ختم

بالٹی مور پل حادثے کے بعد امریکی کوسٹ گارڈ نے بچاؤ مہم ختم کر دی ہے اور لاپتہ 6 افراد کو مردہ قرار دے دیا ہے۔ حادثے کے وقت یہ افراد پل کی مرمت میں مصروف تھے اور جہاز کے ٹکرانے سے پانی میں گر گئے تھے

<div class="paragraphs"><p>بالٹی مور پل حادثہ / آئی اے این ایس</p></div>

بالٹی مور پل حادثہ / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

واشنگٹن: امریکی ریاست میری لینڈ کے شہر بالٹی مور میں جہاز کے ٹکرانے کے بعد پیش آنے والے پل حادثے سے متعلق ریسکیو آپریشن اب روک دیا گیا ہے۔ بی بی سی ہندی کے مطابق امریکی کوسٹ گارڈ کے اہلکاروں نے لاپتہ ہونے والے 6 کارکنوں کو مردہ قرار دے دیا ہے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ حادثے کے وقت یہ سبھی پل پر موجود گڑھے بھرنے میں مصروف تھے اور جہاز پل سے ٹکرانے کے بعد پانی میں گر گئے تھے۔

یہ سب لاپتہ ہیں اور حالات کو دیکھ کر اندازہ لگایا جا رہا تھا کہ شاید ہی زندہ ہوں گے۔ امریکی کوسٹ گارڈ حکام کا کہنا تھا کہ جیسے جیسے وقت گزر رہا تھا ریسکیو آپریشن مشکل ہوتا جا رہا تھا۔ ایک عہدیدار نے بتایا کہ پانی کے درجہ حرارت اور تیرتے ملبے کی وجہ سے تلاشی مہم کا عمل کافی مشکل ہو گیا۔


یاد رہے کہ بالٹی مور میں منگل کو علی الصبح ’فرانسس اسکاٹ کی برج‘ نامی پل اس وقت بھربھرا کر گر گیا جب ایک بڑا پانی کا جہاز اس سے ٹکرا گیا۔ اس حادثہ کے بعد سے چھ افراد لاپتہ تھے، جنہیں تلاش کیا جا رہا تھا۔ ایکس پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک جہاز پل سے ٹکرا گیا۔ ڈوبنے سے قبل اس میں آگ لگ گئی، اس سے برج پر موجود کئی گاڑیواں پٹاپسکو دریا میں گر گئیں۔

پل سے ٹکرانے والا جہاز ایک کنٹینر بردار جہاز ہے جس پر سنگاپور کا جھنڈا لگا ہوا ہے۔ اس میں سوار 22 رکنی عملہ کے تمام ارکان ہندوستانی ہیں اور سبھی محفوظ ہیں۔ یہ اطلاع شپنگ کمپنی نے دی۔ جہاز بالٹی مور سے کولمبور جا رہا تھا۔ بیان میں کہا گیا کہ امریکی ساحلی محافظوں اور مقامی حکام کے علاوہ مالکان اور منیجرز کو بھی آگاہ کر دیا گیا تھا۔ میڈیا کی خبروں کے مطابق، امریکی حکام نے بتایا کہ جہاز کے عملے نے ٹکرانے سے پہلے بجلی کی خرابی کی اطلاع دی تھی اور میری لینڈ کے گورنر ویس مور نے کہا کہ انہوں نے بروقت خبردار کر کے لوگوں کی جانیں بچائی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔