افغانستان میں اچانک سیلاب آنے سے 20 لوگوں کی موت

اقوام متحدہ کے انسانی امور کے دفتر (او سی ایچ اے) نے زور دے کر کہا کہ صوبے کے ضلع ارغنداب میں تقریبا 500 خانہ بدوش ندی کے کنارے پر پھنس گئے ہيں جنہیں فضائی مدد کی فوری ضرورت ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

کابل: افغانستان کے جنوبی حصے میں اس ہفتے اچانک سیلاب آنے کی وجہ سے کم از کم 20 لوگوں کی موت ہو گئی اور کم از کم 10 لوگ لاپتہ ہیں۔ اقوام متحدہ کے انسانی امور کے دفتر (او سی ایچ اے) نے یہ اطلاع دی ہے۔ او سی ایچ اے کا کہنا ہے کہ اب بھی امدادی آپریشن کی فوری ضرورت ہے۔

اقوام متحدہ کے انسانی امور کے دفتر )او سی ایچ اے (کے مطابق جمعہ کو جنوبی صوبہ قندھار میں شدید بارش ہوئی اور گزشتہ 30 گھنٹوں میں اس علاقے میں کل 97 ملی میٹر بارش درج کی گئی ہے۔

اقوام متحدہ کے انسانی امور کے دفتر )او سی ایچ اے( نے ہفتہ کے روز ایک بیان میں کہا کہ "سیلاب کی وجہ سے شروع سے 20 لوگوں کی موت ہو گئی جن میں کئی بچے بھی شامل ہیں۔ ان افراد کی مو ت مکانوں کے منہدم ہونے یا سفر کے دوران بہہ جانے کے واقعات میں ہوئی ہے"۔

رپورٹ کے مطابق بنیادی ڈھانچے کو کافی نقصان پہنچا ہے، ایک اندازے کے مطابق پورے علاقے میں 2000 گھر خراب ہو گئے، صرف قندھار شہر میں 600 گھر تباہ ہوئے ہیں۔ اس دوران سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کو محفوظ علاقوں میں پہنچایا گیا۔ کچھ علاقوں میں پانی کی سطح میں اضافہ جاری ہے۔

اقوام متحدہ کے انسانی امور کے دفتر (او سی ایچ اے) نے زور دے کر کہا کہ صوبے کے ضلع ارغنداب میں تقریبا 500 خانہ بدوش ندی کے کنارے پر پھنس گئے ہيں جنہیں فضائی مدد کی فوری ضرورت ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔