ایپل کمپنی اب ہندوستان میں بنائے گی ’آئی فونز‘

ٹیکنالوجی کی بین الاقوامی امریکی کمپنی ایپل آئندہ برس کوالٹی کے اعتبار سے انتہائی اعلیٰ تصور کیے جانے والے آئی فونز کو ہندوستان میں بنانا شروع کر ے گی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

ڈی. ڈبلیو

نیوز ایجنسی روئٹرز کے مطابق ایپل، فوکس کون نامی کمپنی کے مقامی یونٹ کے ذریعے ہندوستان میں آئی فونز بنائے گی۔ فوکس کون تائیوان کی کمپنی ہے جو ایپل کے لیے فونز بناتی ہے۔ یہ کمپنی ایپل کے ایکس فیملی کے فونز کو ہندوستان میں بنائے گی جو کہ ایپل کے سب سے مہنگے فونز ہیں۔ کاروباری دنیا کی یہ پیش رفت بھارت میں کاروبار کو ایک الگ ہی مقام پر لے جا سکتی ہے۔

ایپل کے فونز تمل ناڈو میں بنائے جائیں گے اور یہ کمپنی اس منصوبے کے لیے ہندوستان میں 25 ارب روپے کی سرمایہ کاری کرے گی اور اس سرمایہ کاری کے ذریعے یہاں پچیس ہزار افراد کو روزگار ملے گا۔ اپیل کمپنی کی ترجمان ٹروڈی مولر نے اس حوالے سے روئٹرز کو اپنا کوئی بیان نہیں دیا جبکہ فوکس کون بھی اس حوالے سے میڈیا سے بات نہیں کر رہی۔

اب تک ایپل کمپنی اپنے فونز چین میں بنوا رہی تھی لیکن امریکا اور چین کے درمیان جاری تجارتی جنگ نے ایپل کو دوسرے خطوں میں جانے پر مجبور کر دیا ہے۔ فوکس کون جو کہ دنیا بھر میں الیکٹرانک اشیاء بنانے کی سب سے بڑی کمپنی ہے، اب ویت نام میں بھی اپنے فیکری قائم کرنے کا سوچ رہی ہے۔ فوکس کون ماضی میں یہ تسلیم کر چکی ہے کہ امریکا اور چین کے درمیان جاری تجاری جنگ اس لیے ایک بہت بڑا چیلنج ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ وہ دنیا کے دوسرے خطوں میں کاروباری مواقع تلاش کر رہی ہے۔

انٹرنیشنل ڈیٹا کارپوریشن میں بطور ایسوسی ایٹ ریسرچ ڈائریکٹر کام کرنے والے ناوکیندر سنگھ کا کہنا ہے،’’ فوکس کون کے ذریعے ہندوستان میں آئی فونز بنا کر ایپل اپنے لیے کاروباری رسک کو کم کرے گی۔‘‘ سنگھ کے مطابق ہندوستان میں آئی فونز کے بنائے جانے سے ایپل اس جنوبی ایشائی ملک میں سر مایہ کاری بڑھانے کے حوالے سے وزیراعظم نریندر مودی کے عزم کو مزید تقویت دے گی اور ایپل خود بھی ہندوستان کے لیے فونز برآمد کرنے پر ٹیکس اور ڈیوٹیوں سے بچ سکتا ہے۔ حال ہی میں ایپل کمپنی نے دنیا بھر میں سرمایہ کاروں کو یہ معلومات فراہم کر کے حیران کر دیا تھا کہ 2018ء کے آخری تین ماہ میں اس کے فونز کی مانگ میں کمی آئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔