فرانس میں پھر ہوئی ہائی پروفائل چوری، دھماکہ سے دیوار توڑ کر کروڑوں روپے کا سونا کر دیا غائب

یہ واقعہ فرانس کے لیون شہر کے پاس پورکوئری لیباریٹریز نامی ریفائنری میں ہوئی۔ چوروں نے جمعرات کی شب دیر رات دھماکہ خیز مادہ کا استعمال کر دیوار اڑا دی اور اندر داخل ہو گئے۔

<div class="paragraphs"><p>فرانسیسی پولیس کی گاڑی، تصویر سوشل میڈیا</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

فرانس میں ایک بار پھر ہالی ووڈ اسٹائل میں ہائی پروفائل چوری کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ پیرس کے مشہور لوور میوزیم میں ہوئی قیمتی زیورات کی چوری کے کچھ ہی دنوں بعد ہوئی اس چوری نے لوگوں کو حیران کر دیا ہے۔ چوری کا تازہ واقعہ لیون کے پاس ایک گولڈ ریفائنری میں ہوا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ چوروں نے دھماکہ سے اس ریفائنری کی دیوار توڑی اور 12 ملین یورو (تقریباً 122.4 کروڑ روپے) کا سونا لوٹ لیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے پیچھا کر 6 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا ہے اور چوری کا مال بھی برآمد کر لیا ہے۔ چوری کے لگاتار 2 بڑے واقعات نے فرانس کی سیکورٹی ایجنسیوں کی فکر میں اضافہ کر دیا ہے۔ دونوں ہی معاملوں میں چوروں نے پروفیشنل طریقے سے منصوبہ تیار کیا، بھاری اسلحہ اور دھماکہ خیز مادہ کا استعمال کیا، اور پھر کچھ ہی منٹوں میں واردات کو انجام دے دیا۔


یہ واقعہ فرانس کے لیون شہر کے پاس پورکوئری لیباریٹریز نامی میٹلس ریفائنری میں پیش آیا۔ چوروں نے جمعرات کی دیر شب دھماکہ خیز مادہ کا استعمال کر دیوار اڑا دی اور اندر داخل ہو گئے۔ سوشل میڈیا پر وائرل کچھ ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ 2 لوگ ایک سفید گاڑی کے پاس کھڑے ہیں۔ ایک نے کمپنی کی باؤنڈری پر سیڑھی لگا کر رسّی پھینک دیا، جبکہ دوسرا اسلحہ لیے اندر داخل ہو گیا۔ کچھ منٹوں بعد گاڑی کا دروازہ کھلا اور چور سونے سے بھرا بریف کیس اس میں لادتے نظر آئے۔ اس واقعہ کے درمیان ایک زوردار دھماکہ بھی ہوا جس سے پورا علاقہ ہل گیا۔ دھماکہ میں کمپنی کے 5 ملازمین کو ہلکی چوٹیں بھی آئیں۔

چوری واقعہ کے بعد پولیس نے پورے علاقے میں ناقہ بندی کر دی اور مشتبہ گاڑی کا پیچھا کیا۔ کچھ ہی گھنٹوں میں پولیس نے ایک گاڑی کو روک لیا اور 6 ملزمین کو گرفتار کر لیا، جن میں ایک خاتون بھی شامل ہے۔ افسران نے بتایا کہ چوروں کے پا سے اسالٹ رائفلز اور دھماکہ خیز مادے بھی ملے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ برآمد لوٹ کا مال پوری طرح محفوظ ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔