کینیڈا کی وزیر خارجہ بنی انیتا آنند، ہند نژاد پہلی ہندو خاتون کو سفارتی محاذ کی کمان
کینیڈا کی نئی وزیر خارجہ انیتا آنند ہندوستانی نژاد اور پہلی ہندو خاتون ہیں۔ وزیر اعظم مارک کارنی نے انہیں اہم وقت میں یہ ذمہ داری سونپی ہے

انیتا آنند / Getty Images
کینیڈا کی کے نئے وزیر اعظم مارک کارنی نے عام انتخابات میں کامیابی کے بعد نئی کابینہ کا اعلان کیا ہے، جس میں ہند نژاد انیتا آنند کو وزیر خارجہ مقرر کیا گیا ہے۔ انیتا آنند اس سے قبل دفاع، خزانہ، ٹرانسپورٹ اور داخلی تجارت جیسے اہم محکموں کی ذمہ داریاں نبھا چکی ہیں۔
پہلی بار رکن پارلیمان منتخب ہونے کے فوراً بعد وزارت ملنے والی انیتا آنند کو کینیڈا کی پہلی ہندو خاتون رکن پارلیمان اور پہلی ہندو خاتون کابینہ وزیر ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ اب بطور وزیر خارجہ ان کا تقرر ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب امریکہ اور کینیڈا کے تجارتی تعلقات کشیدہ ہیں اور سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کینیڈا کو ’امریکہ کی 51ویں ریاست‘ قرار دینے جیسے بیانات دے چکے ہیں۔
وزیر خارجہ مقرر کیے جانے پر انیتا آنند نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ردعمل میں کہا، ’’مجھے کینیڈا کی وزیر خارجہ بننا باعثِ فخر ہے۔ میں وزیر اعظم مارک کارنی اور ٹیم کے ساتھ مل کر ایک محفوظ اور منصفانہ دنیا کے لیے کام کرنے کی منتظر ہوں۔‘‘
مارک کارنی کی کابینہ میں 28 وزیر اور 10 ریاستی وزیر شامل ہیں، جن میں 24 نئے چہرے ہیں، جن میں سے 13 پہلی بار منتخب ہوئے ارکان پارلیمان ہیں۔ کارنی نے اس کابینہ کو ’’اہم وقت میں حالات سنبھالنے والی ٹیم‘‘ قرار دیا ہے۔ ان کی کابینہ میں بھی، سابق وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی طرح، خواتین کی شراکت نصف ہے۔
ٹروڈو کے دورِ حکومت میں انیتا آنند کو عوامی خدمات، خریداری، دفاع، خزانہ، ٹرانسپورٹ اور داخلی تجارت کی وزارتیں سونپی گئیں۔ ان کے نمایاں کاموں میں کووِڈ-19 وبا کے دوران ویکسین اور حفاظتی کٹس کی فراہمی، اور روس-یوکرین جنگ میں یوکرین کی مدد کی قیادت شامل ہے۔
اس دوران انیتا آنند کو کینیڈین فوج میں جنسی ہراسانی کے اسکینڈلز سے نمٹنے کی بھی ذمہ داری دی گئی۔ بعد ازاں انہیں دفاع کی وزارت سے ہٹا کر ٹریژری بورڈ کا انچارج بنایا گیا، جسے کچھ ناقدین ان کے سیاسی قد میں کمی سے تعبیر کرتے ہیں۔ تاہم، ان کے حامی اسے قیادت کی تیاری کا حصہ مانتے ہیں۔
مارک کارنی نے سابق وزیر خارجہ میلانی جولی کو وزارتِ صنعت کی ذمہ داری دی ہے، جبکہ انیتا آنند کو وزیر خارجہ مقرر کر کے واضح پیغام دیا ہے کہ وہ عالمی تعلقات میں نئی سمت اپنانے کے خواہاں ہیں۔
ہندوستان کے ساتھ کینیڈا کے تعلقات ٹروڈو کے دور میں خاصے کشیدہ ہو گئے تھے، خصوصاً خالصتان سے متعلق بیانات پر دونوں ممالک میں سفارتی تناؤ پیدا ہوا تھا۔ تاہم، مارک کارنی نے انتخابی مہم کے دوران اور کامیابی کے بعد واضح کیا کہ وہ ہندوستان سے تعلقات میں بہتری کے خواہاں ہیں۔ ان کے اس موقف کے تحت انیتا آنند کا تقرر اہم سفارتی پیش رفت سمجھا جا رہا ہے۔ ہند وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے بھی ایکس پر انیتا آنند کو وزیر خارجہ بننے پر مبارکباد دی ہے۔
انیتا آنند کے والدین 1960 کی دہائی میں نائجیریا سے کینیڈا کے صوبہ نووا اسکوٹیا میں آکر بسے۔ وہ دونوں طب کے شعبے سے وابستہ تھے۔ انیتا نے کینیڈا، برطانیہ اور امریکہ کی نامور جامعات سے تعلیم حاصل کی، جن میں آکسفورڈ، کوئنز یونیورسٹی، ڈلہوزی اور یونیورسٹی آف ٹورنٹو شامل ہیں۔ انہوں نے قانون کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد مختلف جامعات میں تدریس بھی کی۔
57 سالہ انیتا آنند کو لبرل پارٹی کے اندر ایک بااثر اور بلند حوصلہ رہنما تصور کیا جاتا ہے۔ ٹروڈو کے استعفیٰ کے بعد وزارتِ عظمیٰ کے امیدواروں کی فہرست میں ان کا نام بھی شامل رہا۔ اب وزیر خارجہ کے طور پر ان کا کردار صرف سفارتی سطح پر ہی نہیں، بلکہ آئندہ سیاسی منظرنامے میں بھی اہم ہو سکتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔