نائیجیریا میں عیسائیوں کے مبینہ قتل سے ٹرمپ ناراض
امریکی صدر کی دھمکی سامنے آنے کے بعد نائجیریا کی حکومت نے کہا ہے کہ وہ دہشت گردی کے خلاف امریکی امداد کا خیرمقدم کرتی ہے لیکن اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت پر سمجھوتہ نہیں کرے گی۔

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ اگر نائیجیریا میں عیسائیوں کا بڑے پیمانے پر قتل عام جاری رہا تو امریکہ وہاں فوج تعینات کر سکتا ہے یا فضائی حملہ (ایئراسٹرائیک) کر سکتا ہے۔ ٹرمپ نے اتوار کی شب فلوریڈا سے واپسی پر ایئر فورس ون میں سوار صحافیوں سے کہا کہ انہوں نے محکمہ دفاع (جسے وہ محکمہ جنگ کہتے ہیں) کو ممکنہ فوری فوجی کارروائی کے لیے تیار رہنے کا حکم دیا ہے۔
ٹرمپ نے کہا کہ وہ نائیجیریا میں ریکارڈ تعداد میں عیسائیوں کو قتل کر رہے ہیں اور ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے، یہ ختم ہو گا۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا امریکی فوجی زمین پراتر سکتے ہیں یا ایئراسٹرائیک ہوگی تو انہوں نے کہا کہ ممکن ہے، میں کئی آپشنز پر غور کر رہا ہوں۔ اس سے قبل جمعہ کو ٹرمپ نے نائیجیریا کے لیے امریکی امداد روکنے کی دھمکی بھی دی تھی اور کہا تھا کہ اگر نائجیریا حکومت اپنی مسیحی برادری کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہی تو وہ براہ راست کارروائی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ نائیجیریا میں عیسائیت کو وجود کے بحران کا سامنا ہے اور بنیاد پرست اسلامی گروہ اس کے ذمہ دار ہیں۔
ٹرمپ کی یہ وارننگ اس اعلان کے بعد آئی ہے جس میں امریکہ نے نائیجیریا کو دوبارہ ان ممالک کی فہرست میں شامل کیا جو مذہبی آزادی کی خلاف ورزی کررہے ہیں۔ اس فہرست میں چین، روس، پاکستان، شمالی کوریا اور میانمار جیسے ممالک بھی شامل ہیں۔
اس دوران نائجیریا کی حکومت نے کہا ہے کہ وہ دہشت گردی کے خلاف امریکی امداد کا خیرمقدم کرتی ہے لیکن اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت پرسمجھوتہ نہیں کرے گی۔ صدر بولا ٹینوبو کے مشیر ڈینیل بوالا نے کہا کہ ہم امریکی امداد کا خیرمقدم کرتے ہیں بشرطیکہ وہ ہماری سرحدوں اور آزادی کا احترام کریں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ٹرمپ کے بیان کو زیادہ سنجیدگی سے نہیں لینا چاہیے، کیونکہ ٹرمپ نائیجیریا کے بارے میں اچھا سوچتے ہیں۔
بتا دیں کہ نائیجیریا پچھلے کئی سالوں سے بوکو حرام اور آئی ایس ڈبلیو اے پی کے حملوں کا سامنا کررہا ہے۔ ملک کے شمالی اور وسطی علاقوں میں کسانوں اور چرواہوں کے درمیان بڑھتے ہوئے تنازعات نے بھی مذہبی اور نسلی کشیدگی کو گہرا کر دیا ہے۔ ٹرمپ کے بیان سے دونوں ممالک کے درمیان سفارتی کشیدگی بڑھ سکتی ہے لیکن دونوں ممالک کے حکام پر امید ہیں کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف تعاون جاری رہے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔