ایک ایسا علاقہ جہاں لاکھوں برس سے بارش کا ایک قطرہ بھی نہیں برسا!

’یونیورس ٹوڈے‘ کے مطابق اس خطے میں پہاڑوں کی شکل کی وجہ سے سمندر کی طرف جانے والی برف کا راستہ بھی تبدیل ہو جاتا ہے، اس لیے اس علاقے میں پانی نہیں پہنچ پاتا۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر العربیہ ڈاٹ نیٹ</p></div>

تصویر العربیہ ڈاٹ نیٹ

user

قومی آوازبیورو

کیا آپ نے ایسے علاقے کا تصور کریں گے جہاں بارش کا ایک قطرہ بھی نہ برسا ہو بلکہ آپ ایسے علاقے کا تصور کریں گے جہاں آپ ساری زندگی میں بارش یا ژالہ باری سے محروم رہیں۔ لیکن دینا میں ایک ایسا علاقہ موجود ہے جہاں لاکھوں برس سے بارش کا ایک قطرہ بھی نہیں برسا۔ یہ انٹارکٹیکا میں دنیا کا سب سے خشک مقام ہے۔ ’’ ڈرائی ویلیز‘‘ کے نام سے یہ وہ علاقہ ہے جہاں 20 لاکھ سالوں سے بارش نہیں ہوئی۔ اس 4 ہزار 800 مربع کلومیٹر کے علاقے میں بارش بالکل نہیں ہوتی۔ یہ علاقہ پانی اور برف سے خالی ہے۔

’یونیورس ٹوڈے‘ کے مطابق اس خطے میں پہاڑوں کی شکل کی وجہ سے سمندر کی طرف جانے والی برف کا راستہ بھی تبدیل ہو جاتا ہے، اس لیے اس علاقے میں پانی نہیں پہنچ پاتا۔ اس علاقے کے ارد گرد کا منظر سفید ہے۔ ’’ ڈرائی ویلیز‘‘ مکمل طور پر خشک ہے اور منجمد درجہ حرارت کے باوجود یہاں برف نہیں ہے۔


وادیوں کے اس نیٹ ورک میں سب سے خشک جگہ ٹیلر ویلی میں فیرس ہلز ہے۔ امکان ہے کہ اس خطے نے 14 ملین سالوں سے بارش نہ دیکھی ہو۔ یہاں اکثر تقریباً 200 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلتی ہیں جو فضا میں نمی پیدا ہونے کے کسی بھی امکان کو ختم کر دیتی ہیں۔

لائیو سائنس کے مطابق 2013 میں ڈینور میں جیولوجیکل سوسائٹی آف امریکہ کی سالانہ میٹنگ میں محققین نے اطلاع دی کہ انٹارکٹیکا میں فیرس ہلز سے پانی 14 ملین سالوں سے نہیں گزرا تھا۔ فیرس ہلز انٹارکٹیکا کی ٹیلر ویلی سے 600 میٹر بلند ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔