ترکیہ میں پھر پکڑا گیا اسرائیلی خفیہ ایجنسی ’موساد‘ کا ایجنٹ، ملک میں انارکی پھیلنے کا خدشہ
موساد کے گرفتار ایجنٹ کا نام سیرکان چچیک ہے۔ جانچ میں پتہ چلا ہے کہ چچیک اسرائیل کے آن لائن آپریشن سنٹر کے رکن فیصل رشید کے رابطے میں تھا۔

ترکیہ میں اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے ایجنٹ کی گرفتاری نے ایک بار پھر ملک میں تشویش کی لہر پیدا کر دی ہے۔ ترکیہ کی قومی خفیہ ایجنسی ’ایم آئی ٹی‘ نے استنبول کے چیف پبلک پراسیکیوٹر آفس اور استنبول پولیس کے محکمہ انسدادِ دہشت گردی کے ساتھ مل کر اس بڑے آپریشن کو انجام دیا۔ موساد کے اس ایجنٹ کا نام سیرکان چیچک بتایا جا رہا ہے۔ جانچ میں پتہ چلا ہے کہ چیچک اسرائیل کے آن لائن آپریشن سینٹر کے رکن فیصل رشید کے رابطے میں تھا۔ رشید نے چیچک کو ایک خاص کام دیا تھا، جس میں اسے ایک فلسطینی شخص پر نظر رکھنے کے لیے کہا گیا۔ یہ فلسطینی شخص اسرائیل کی مشرقِ وسطیٰ پالیسی کی مخالفت کرتا تھا۔
جانچ میں اس بات کا بھی پتہ چلا کہ چیچک کا اصل نام محمد فتیح کیلیس ہے، لیکن بڑے کاروباری قرضوں کی وجہ سے اس نے نام تبدیل کر لیا۔ نام کی تبدیلی کے بعد اس نے اپنا پہلا کاروبار چھوڑ کر 2020 میں پینڈورا ڈٹیکٹیو ایجنسی قائم کی۔ اس کے بعد وہ پرائیویٹ جاسوس کے طور پر کام کرنے لگا۔ اس دوران چیچک کی ملاقات موسیٰ قوس اور وکیل تُغرولہان ڈِپ سے ہوئی۔ موسیٰ قوس، جو اس وقت اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں جیل میں ہے، نے پبلک ریکارڈ سے ذاتی معلومات حاصل کرنے میں چیچک اور اس کے ساتھیوں کی مدد کی۔ چیچک نے اپنی جاسوسی سرگرمیوں میں موسیٰ قوس اور تُغرولہان ڈِپ دونوں کے ساتھ کام کیا۔
موصولہ اطلاع کے مطابق چیچک کے جاسوس بننے کے بعد موساد کے ایجنٹوں نے اس پر توجہ دی۔ 31 جولائی کو فیصل رشید نے خود کو بیرونِ ملک کی ایک لاء فرم کا ملازم بتا کر واٹس ایپ پر چیچک سے رابطہ کیا۔ رشید نے چیچک کو باشاک شہر میں رہنے والے ایک فلسطینی کارکن پر 4 دن تک نگرانی کرنے کا کام دیا۔ اس کے بدلے میں رشید نے یکم اگست کو اسے کرپٹو کرنسی میں 4,000 ڈالر ادا کیے۔ رشید کی یہ پیشکش چیچک نے قبول کر لی۔ اس واقعہ کے بعد ترکی میں تشویش کی لہر پیدا ہو گئی ہے، کیونکہ ترکی طویل عرصہ سے حماس اور فلسطین کی حمایت کرتا رہا ہے۔ اب اگر موساد نے ترکی میں اپنے آپریشن تیز کیے تو ملک میں انارکی پھیلنے کا خطرہ ہے۔
کچھ لوگ ترکیہ میں موساد کے ایجنٹ کی گرفتاری کو صدر اردوآن کے لیے آنکھ کھولنے والا واقعہ قرار دے رہے ہیں۔ دراصل ترکیہ اور اسرائیل کے درمیان تجارتی تعلقات انتہائی مضبوط ہیں۔ اسرائیل کا تیل اور گیس بھی ترکیہ کے راستے گزرتا ہے۔ ایسے میں موساد کا ترکیہ میں سرگرم ہونا دونوں ملکوں کے تعلقات کے لیے بھی تشویش کا باعث بن سکتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔