ٹیرف تنازعے کے بیچ امریکہ کا اعلان، ’پہلا تجارتی معاہدہ کرنے والا ملک بن سکتا ہے ہندوستان‘

امریکی ٹریژری سکریٹری اسکاٹ بیسنٹ نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ سے پہلا باقاعدہ تجارتی معاہدہ ہندوستان کے ساتھ متوقع ہے، بات چیت آخری مرحلے میں داخل ہو چکی ہے

<div class="paragraphs"><p>امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیر اعظم نریندر مودی / فائل تصویر / Getty Images</p></div>

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیر اعظم نریندر مودی / فائل تصویر / Getty Images

user

قومی آواز بیورو

چین سمیت کئی ممالک کے ساتھ امریکہ کی جاری محصولات کی جنگ کے درمیان، امریکی ٹریژری سکریٹری اسکاٹ بیسنٹ نے اعلان کیا ہے کہ ہندوستان امریکہ کے ساتھ تجارتی معاہدہ کرنے والا پہلا ملک بن سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان بات چیت حتمی مرحلے میں ہے اور معاہدہ جلد ممکن ہے۔

اسکاٹ بیسنٹ نے واشنگٹن ڈی سی میں منعقدہ عالمی بینک اور آئی ایم ایف کی سالانہ میٹنگ کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’’ہندوستان کے ساتھ معاہدہ ہمارے لیے اولین ترجیح ہے کیونکہ یہاں نہ صرف کرنسی میں استحکام ہے، بلکہ سبسڈی اور دیگر غیر تجارتی رکاوٹیں بھی محدود ہیں۔‘‘

امریکہ نے ہندوستانی برآمدات پر 26 فیصد ’جوابی محصول‘ وقتی طور پر 90 دنوں کے لیے ملتوی کر دیا ہے اور یہ مدت 8 جولائی 2025 کو ختم ہو رہی ہے۔ فی الحال ہندوستان دیگر ممالک کی طرح 10 فیصد کے بنیادی امریکی ٹیریف کے دائرے میں آتا ہے، لیکن بیسنٹ کا کہنا تھا کہ ہندوستان کے ساتھ معاملات نسبتاً آسان اور ہموار ہیں۔

انہوں نے مزید کہا، ’’ہندوستان میں تجارتی رکاوٹیں کم ہیں، سبسڈیز محدود ہیں اور کرنسی میں کوئی ہیرا پھیری نہیں کی جاتی۔ اسی وجہ سے ہندوستان کے ساتھ معاہدہ کرنا ہمارے لیے آسان ہے۔‘‘


نیویارک پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق، صدر ڈونلڈ ٹرمپ چاہتے ہیں کہ دنیا کے دیگر ممالک امریکی مصنوعات پر عائد محصولات اور غیر محصولاتی رکاوٹیں ختم کریں اور امریکہ کے تجارتی خسارے کو کم کرنے میں مدد کریں۔

اس سے قبل امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے جے پور میں ایک تقریب کے دوران ہندوستان سے اپیل کی تھی کہ وہ امریکی توانائی، دفاعی سامان اور دیگر اشیاء کی خریداری میں اضافہ کرے اور اپنی منڈی کو امریکی کمپنیوں کے لیے مزید کھولے۔

اعداد و شمار کے مطابق، 2024 میں امریکہ کا ہندوستان کے ساتھ تجارتی خسارہ 45.7 بلین ڈالر رہا، جب کہ امریکی درآمدات میں ہندوستانی حصہ فروری 2025 تک صرف 3 فیصد تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔