ٹرمپ نے دو ہفتے میں خوشخبری دینے کا کیا اعلان، آخر کیا ہے ماجرا!

نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) نے پیر کے روز ایک پریس ریلیز میں کہا تھا کہ امریکی سائنسدانوں نے بایوٹیکنالوجی کمپنی ‘ماڈرن’ کے ذریعہ تیار ممکنہ ویکسین کے تیسرے مرحلے کا ٹرائل شروع کر دیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

تنویر

ہندوستان سمیت پوری دنیا میں کورونا وائرس نے کہرام مچا رکھا ہے۔ کورونا سے بچاؤ کے لیے اب تک ویکسین یا دوا نہیں بنائی جا سکی ہے۔ حالانکہ دوا اور ویکسین تیار کرنے میں پوری دنیا کے سائنسداں اور محققین لگے ہوئے ہیں۔ اس درمیان امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ دو ہفتوں کے اندر اس سلسلے میں خوشخبری دیں گے۔ ٹرمپ نے کہا ہے کہ کورونا کے علاج سے متعلق مجھے لگتا ہے کہ اگلے دو ہفتوں میں ہمارے پاس کہنے کے لیے واقعی میں کچھ بہت اچھی خبر ہوگی۔ اگلے دو ہفتوں میں کچھ اعلانات ہوں گے۔

دراصل نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) نے پیر کے روز ایک پریس ریلیز میں کہا تھا کہ امریکی سائنسدانوں نے بایوٹیکنالوجی کمپنی 'ماڈرن' کے ذریعہ تیار ممکنہ کورونا ویکسین کے تیسرے مرحلے کا ٹرائل شروع کر دیا ہے۔ تقریباً 30 ہزار والنٹیرس پر ویکسین ٹرائل کرنے کا این آئی ایچ کا منصوبہ ہے۔


ایسا دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ امریکی کمپنی 'ماڈرن' ویکسین بازار میں اتارنے کے کافی قریب ہے۔ ماڈرن کی ویکسین کا فائنل اسٹیج ٹرائل شروع ہو گیا ہے۔ ویکسین کے ٹرائل میں مدد کے لیے امریکی حکومت کے بایو میڈیکل ایڈوانسڈ ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (بی اے آر ڈی اے) نے ماڈرن کمپنی کو اضافی 472 ملین ڈالر دیئے ہیں۔ اس سے قبل امریکی حکومت نے کمپنی کو اپریل میں 483 ملین ڈالر دیئے تھے۔ تقریباً 30 ہزار لوگوں پر یہ پتہ لگانے کے لیے ریسرچ ہوگا کہ ویکسین کورونا وائرس سے بچاؤ میں کتنی کارگر ہے۔

کہا جا رہا ہے کہ امریکہ میں کورونا کی جس پہلی ویکسین کا ٹرائل ہو رہا ہے، وہ سائنسدانوں کی امید کے مطابق لوگوں کی قوت مدافعت بڑھاتی ہے۔ امریکی حکومت کو امید ہے کہ اس کے نتائج مثبت ہوں گے اور سال کے آخر تک سامنے آ جائیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 28 Jul 2020, 2:58 PM