’امریکہ غزہ پٹی پر قبضہ کرے گا‘، اسرائیلی وزیر اعظم سے ملاقات کے بعد ڈونالڈ ٹرمپ کا حیران کن بیان
صدر ٹرمپ نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ امریکہ غزہ کی ترقی کرے گا اور یہاں اس کا مالکانہ حق ہوگا۔ اسرائیلی وزیر اعظم نے ٹرمپ کے خیال کو تاریخ بدلنے والا قرار دیا ہے۔

ویڈیو گریب
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے بدھ کو ایک حیران کرنے والا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ امریکہ جنگ سے تباہ ہوئے فلسطینی علاقے غزہ پٹی پر قبضہ کرے گا۔ امریکہ تب تک وہاں بنا رہے گا جب تک فلسطینی دیگر مقامات پر پھر سے آباد نہیں ہو جاتے۔ اس کے ساتھ ہی ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ امریکہ غزہ کی ترقی کرے گا اور یہاں ہمارا مالکانہ حق ہوگا۔ انہوں نے یہ باتیں بدھ کو اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے ملاقات کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔
ٹرمپ کے اس خیال کو نیتن یاہو نے تاریخ بدلنے والا قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر غزہ کے لیے ایک الگ مستقبل کا تصور کر رہے ہیں۔ ٹرمپ کے اس اعلان کے بعد پوری دنیا میں ہلچل مچ سکتی ہے اور مشرق وسطیٰ میں جغرافیائی سیاسی حالات کو متاثر کر سکتی ہے۔
اس دوران امریکی صدر نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ہم غزہ میں خطرناک اور دھماکہ خیز بموں اور دیگر اسلحوں کا استعمال بند کر دیں گے۔ تباہ ہوئی عمارتوں کو پھر سے بنائیں گے اور ایک ایسی اقتصادی ترقی کریں گے جو علاقے کے لوگوں کے لیے لامحدود تعداد میں نوکریاں اور گھر فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ یہ جنگ بندی ایک بڑی اور انتہائی مستقل امن کی شروعات ہو سکتی ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ میری انتظامیہ اتحاد میں یقین بحال کرنے اور پورے علاقے میں امریکی طاقت کو پھر سے قائم کرنے کے لیے تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے۔
پریس کانفرنس کے دوران جب ٹرمپ سے یہ سوال کیا گیا کہ کیا وہ علاقے میں تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے فوجیوں کی تعیناتی کریں گے تو انہوں نے کہا، "اگر ضرورت پڑی تو ہم ایسا کریں گے۔ ہم اس علاقے کو سنبھالیں گے۔ اس کی ترقی کریں گے۔ ہزاروں نوکریاں پیدا کریں گے اور یہ پورے مشرق وسطیٰ کے لیے فخر کی بات ہوگی۔"
ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ وہ غزہ، اسرائیل اور سعودی عرب کا دورہ کریں گے لیکن انہوں نے دورہ کی تاریخوں کا خلاصہ نہیں کیا۔ ٹرمپ نے یہ بھی واضح نہیں کیا کہ وہ کس حق سے غزہ پر قبضہ کریں گے اور اسے لمبے وقت تک اپنے کنٹرول میں رکھیں گے۔ واضح ہو کہ اس وقت حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی جاری ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔