امریکہ: ملازمین جب دفتر پہنچے تو کاکروچ نے کیا استقبال، 'ناسا' کے آفس کی بدانتظامی دیکھ کر سبھی حیران
نوکری میں کٹوتی کرنے کے لیے ٹرمپ حکومت طرح طرح کے حربے استعمال کر رہی ہے۔ حکومت نے سرکاری ملازمین کو 'ورک فرام ہوم' چھوڑ کر دفتر آنے کا فرمان جاری کر دیا ہے۔

ڈونالڈ ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد سے امریکہ میں بڑے پیمانے پر تبدیلی دیکھی جا رہی ہے۔ اس تبدیلی کا سب سے زیادہ اثر سرکاری ملازمین پر پڑا ہے۔ ایک طرف چھٹنی تو دوسری طرف کٹوتی کرنے کے لیے حکومت کے ذریعہ ایک سے ایک طریقے اپنانے سے سرکاری اور کنریکٹ ملازمین کی پریشانی بہت بڑھ گئی ہے۔
ڈونالڈ ٹرمپ کے معاون ایلون مسک نے ڈپارٹمنٹ اور گورنمنٹ ایفی سی اینسی (ڈی او جی ای) کا کام سنبھالنے کے بعد ہڑکمپ ہی مچا دیا ہے۔ امریکہ کی حکومت نے سرکاری ملازمین کو 'ورک فرام ہوم' چھوڑ کر دفتر آنے کا فرمان جاری کر دیا ہے۔
2020 میں کووڈ-19 کے بعد سے ہی لاکھوں ملازمین 'ورک فرام ہوم' کر رہے تھے۔ وہیں جب لوگ آفس پہنچے تو نظارہ دیکھ کر حیران رہ گئے۔ دیکھتے ہیں کہ وہاں ٹوائلٹ پیپر تک نہیں ہے۔ آفس میں کاکروچ نے قبضہ کر لیا ہے اور بیٹھنے کے لیے ڈیسک تک موجود نہیں ہیں۔ یہ حال عام دفاتر کا نہیں بلکہ 'ناسا' جیسی خلائی ایجنسی کے دفتر کا بھی ہے۔
سرکاری ملازمین کو نئے طریقے سے کام میں لگانے کے لیے ڈونالڈ ٹرمپ اور ایلون مسک نے کئی بدلاؤ کیے ہیں۔ اعداد و شمار پر نظر ڈالیں تو کم سے کم ایک لاکھ سرکاری ملازمین نے اپنی خواہش سے ہی نوکری چھوڑ دی ہے۔ اس کے بدل میں انہوں نے معاوضہ لے لیا ہے۔ وہیں بڑے پیمانے پر چھٹنی کی تلوار اب بھی لٹک رہی ہے۔ ٹرمپ نے وائس آف امریکہ میں بھی بڑے پیمانے پر چھٹنی کر دی ہے اور کئی چینل بند کر دیے ہیں۔
ایلون مسک کا کہنا ہے کہ بیرون ملک میں امریکہ کے خرچ کا نشریہ کرکے صرف لوگوں کے ٹیکس کی بربادی کی جا رہی ہے اس لیے ایڈیٹرس کو بھی چھٹی پر بھیج دیا گیا اور کئی چینلوں پر خبر کی جگہ صرف موسیقی نے لے لی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔