انڈونیشیا: سرکاری ملازمین کو نماز پڑھنے کا حکم، ورنہ جا سکتی ہے نوکری

انڈونیشیا میں ایک شہر کے میئر نے تمام سینئر ملازمین کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ باقاعدگی سے مقامی افراد کے ساتھ نماز ادا کریں اور اگر ایسا نہ کیا گیا تو انہیں اس کے نتائج بھگتنے ہوں گے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

ڈی. ڈبلیو

جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے کے مطابق انڈونیشیا کے شہر پالمبانگ کے نئے میئر ہارنو جویو نے رواں ہفتے ہی اپنے عہدے کا حلف اٹھایا ہے اور انہوں نے ’مارننگ پریئر اسمبلی موومنٹ‘ کا آغاز کیا ہے۔ پالمبانگ جنوبی سماٹرا کا صوبائی دارالحکومت ہے۔ میئر کے دفتر کے ترجمان ابو بلال کا کہنا تھا کہ یہ نئے احکامات تمام 16 ہزار سینئر سول ملازمین پر لاگو ہوتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسا نہ کرنے والوں کو ’بھاری نتائج‘ کا سامنا کرنا پڑے گا۔ نماز ادا نہ کرنے والے ملازمین کی تنزلی کے ساتھ ساتھ انہیں ان کے عہدوں سے بھی فارغ کیا جا سکتا ہے۔ ان کا زور دیتے ہوئے کہنا تھا کہ یہ پابندی صرف سولہ ہزار سینئر ملازمین کے لیے ہے۔ جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے، ’’میئر کو امید ہے کہ مقامی افراد کے ساتھ نماز ادا کرنے سے عہدیداروں کو ان کے مسائل اور خواہشات کے بارے ميں آگہی حاصل ہو گی۔‘‘

انڈونیشیا کے زیادہ تر مسلمان فجر کی نماز گھر پر ہی ادا کرتے ہیں۔ ابو بلال کا کہنا تھا کہ اس حکم کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے گوگل میپس کی مدد سے ایک موبائل ایپ کے ذریعے ایسے عہدیداروں کے مسجد جانے یا نہ جانے کے حوالے سے معلومات جمع کی جائیں گی۔

شہر کے میئر نے خود بھی اپنی پانچ سالہ مدت ملازمت کے دوران اس شہر کے 107 دیہات میں جانے اور لوگوں کے مسائل سننے کا اعلان کیا ہے جبکہ وہ خود بھی ہر روز فجر کی نماز مقامی مسجد میں ادا کیا کریں گے۔

انڈونیشیا کے اخبار ری پبلکا ڈیلی کے مطابق میئر نے مختلف سول عہدیداروں کو بھی کہا ہے کہ وہ فجر کی نماز میں ان کے ساتھ جایا کریں اور ایسا نہ کرنے والوں کو نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انڈونیشیا دنیا کا سب سے زیادہ آبادی والا مسلمان ملک ہے اور مرکزی حکومت بڑی حد تک ایک سیکولر حکومت ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔