غزہ میں فاقہ کشی کو مجبور شہریوں پر پلٹا امدادی ٹرک، 20 افراد جاں بحق، متعدد زخمی

غزہ کے سرکاری آفس نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے ٹرک کو ان غیر محفوظ راستوں سے جانے کے لیے مجبور کیا تھا جن پر پہلے بمباری کی جا چکی تھی اور جو آمد و رفت کے لیے مناسب نہیں تھے، جس کے سبب یہ حادثہ ہوا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>غزہ میں بے حال عوام۔ تصویر ’انسٹاگرام‘</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

غزہ میں گزرتے وقت کے ساتھ اموات کی تعداد میں بے تحاشہ اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ کھانے کے لیے لائنوں میں لگے فاقہ کشی پر مجبور غزہ کے شہریوں پر اسرائیلی فوج اور جی ایچ ایف کے کمانڈوز مسلسل گولیاں برسا رہے ہیں۔ اب ایک امدادی ٹرک بھی فاقہ کش لوگوں کے لیے موت کا سبب بن گیا۔ موصولہ اطلاع کے مطابق بدھ (6 جولائی) کو وسطی غزہ میں امداد کا انتظار کر رہے بھوکے فلسطینیوں کی بھیڑ پر ایک امدادی ٹرک کے پلٹ جانے سے 20 لوگوں کی موت ہو گئی، جبکہ درجنوں افراد زخمی ہو گئے۔

حادثہ کا شکار ٹرک اس سڑک پر پلٹا ہے، جسے اسرائیلی فوج نے بمباری کر کے پہلے ہی تباہ کر دیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج انسانی امداد لے کر جا رہے ٹرکوں کو متعین راستوں سے نہیں جانے دے رہی ہے اور درمیان میں رکاوٹ ڈال رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ امدادی ٹرکوں کو مجبوراً ایسے راستوں سے گزرنا پڑ رہا ہے جو غیر محفوظ ہیں۔


غزہ کے سرکاری دفتر نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے ٹرک کو ان غیر محفوظ راستوں سے جانے کے لیے مجبور کیا تھا جن پر پہلے بمباری کی جا چکی تھی اور جو آمد و رفت کے لیے مناسب نہیں تھے، جس کے سبب یہ حادثہ ہوا ہے۔ دفتر نے زور دے کر کہا کہ اسرائیل جان بوجھ کر انسانی امداد کی محفوظ فراہمی میں رکاوٹ ڈال رہا ہے۔ اس وجہ سے ڈرائیوروں کو بھوکے شہریوں سے بھرے بھیڑ بھاڑ والے راستوں سے گزرنا پڑ رہا ہے۔

غزہ حکومت کا کہنا ہے کہ ان تمام تر وجوہات کے سبب ہی غزہ میں انتشار پھیل رہا ہے اور لوگ ٹرکوں کو دیکھتے ہی اس پر چڑھ دوڑ رہے ہیں۔ ٹرکوں سے سامان لوٹ لیا جاتا ہے اور یہ سب اسرائیل قصداً کر رہا ہے۔ غزہ کی وزارت صحت نے موجودہ حالات کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ اسرائیلی بمباری میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 138 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔ ان میں ملبہ کے نیچے سے برآمد 3 لاشیں بھی شامل ہیں اور 771 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔