سعودی عرب میں ایئرپورٹ پر اب ’اے آئی‘ سے ہوگی چیکنگ، مسافروں کو امیگریشن میں ہوگی آسانی

پاسپورٹ ڈپارٹمنٹ کے کارگزار ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل صالح المربی نے ریاض میں منعقد ڈییجٹل گورنمنٹ فورم 2025 میں اعلان کیا کہ ڈائریکٹوریٹ جلد ہی ایک سیلف ڈپورٹیشن پلیٹ فارم شروع کرے گا۔

<div class="paragraphs"><p>سعودی ایئرلائنس، تصویر سوشل میڈیا</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

سعودی عرب اپنے ملک میں ایئرپورٹ پر اے آئی کا استعمال شروع کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔ اس کے ذریعہ پاسپورٹ اور ایئرپورٹ پر چیک پوائنٹس میں ایئرپورٹ کے اسٹاف کو کم کیا جا سکے گا اور چیکنگ کے لیے اے آئی کا استعمال کیا جا سکے گا۔

چیکنگ کے لیے اے آئی کا استعمال کرنے کے علاوہ بھی کچھ اہم پیش رفت کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ پاسپورٹ ڈپارٹمنٹ کے کارگزار ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل صالح المربی نے ریاض میں منعقد ڈییجٹل گورنمنٹ فورم 2025 میں اعلان کیا کہ ڈائریکٹوریٹ جلد ہی ایک سیلف ڈپورٹیشن پلیٹ فارم شروع کرے گا، جس سے سعودی عرب میں ناجائز طریقے سے مقیم لوگ آن لائن ہی ملک چھوڑنے کا عمل پورا کر سکیں گے۔ انھوں نے ایک اسمارٹ ٹریک سسٹم کا بھی اعلان کیا، جو اسمارٹ کیمروں اور اے آئی کا استعمال کر کے مسافروں کی شناخت سے متعلق تصدیق کرے گا۔ اس سے چیک پوائنٹس پر مستقل پاسپورٹ کنٹرول اہلکاروں کی ضرورت ختم ہو سکتی ہے۔ اے آئی کی مدد سے لوگوں کو بھی آسانی ہوگی۔


سیلف ڈپورٹیشن پلیٹ فارم ایک آن لائن پورٹ ہے جسے پرانے، کاغذ پر مبنی اور مینوئل ایگزٹ والے عمل کی جگہ لینے کے لیے بنایا گیا ہے۔ اعلان کے مطابق جیسے ہی سیکورٹی اور تکنیکی تیاریاں پوری ہو جائیں گی، رہائش، محنت یا سرحدی اصولوں کی خلاف ورزی کرنے والے شخص اس پلیٹ فارم پر جا کر اپنے سفر سے متعلق سبھی دستاویز پورے کر سکیں گے اور بغیر کسی انفرادی عمل کے ملک چھوڑنے کا عمل پورا کر سکیں گے۔

اس قدم سے وقت طلب انتظامی کام کو ایک محفوظ ڈیجیٹل سسٹم میں بدلا جائے گا اور اس میں آسانی ہوگی۔ تکنیکی اور سیکورٹی جانچ پوری ہونے کے بعد یہ پلیٹ فارم بہت جلد شروع کیا جائے گا، حالانکہ کوئی یقینی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔


اسمارٹ ٹریک سفر مراکز کے لیے بنایا گیا ایک ایسا سسٹم ہے جو لوگوں کے لیے کافی فائدہ مند ثابت ہوگی۔ یہ اسمارٹ کیمروں اور آرٹیفیشیل انٹلیجنس (اے آئی) کا استعمال کر کے شناخت کی جانچ کرتا ہے اور بتایا گیا ہے کہ یہ ایک ساتھ 35 لوگوں کی شناخت کر سکتا ہے۔ اس سسٹم سے مسافروں کا کام بغیر کسی انفرادی پاسپورٹ کنٹرول افسر کی موجودگی کے پورا کیا جا سکتا ہے۔ ساتھ ہی اس سے لوگوں کی شناخت کرنے کے کام میں بھی تیزی آئے گی۔ یہ سسٹم ایئرپورٹ اور باقی چیک پوائنٹس پر مسافروں کی شناخت کی آٹومیٹک جانچ اور سیکورٹی ڈاٹابیس سے کراس ویریفکیشن کر کے ان کی آمد و رفت کو تیز کرنے کا ہدف رکھتی ہے۔ اسی کے ساتھ ریاست کے بندرگاہوں سے گزرنے والے مسافروں کے لیے دو بڑی تکنیکی ترقی شروع ہو رہی ہے، جن کا مقصد طویل قطاروں اور طویل انتظار کے وقت کو ختم کرنا ہے۔

پاسپورٹ ڈپارٹمنٹ کے چیف نے بتایا کہ ڈیجیٹل ٹوئنس نام کی ایک نئی تکنیک لائی جا رہی ہے، جو ماڈل اور ڈاٹا کی بنیاد پر کام کرتی ہے۔ اس کا مقصد ایئرپورٹ پر بھیڑ کی سرگرمیوں کو دیکھنا، پاسپورٹ جانچ کے دوران مسافروں کے انتظار کے وقت کی پیمائش کرنا اور یہ بھی دیکھنا ہے کہ کیا مسافر ایئرپورٹ کی سروس سے محفوظ ہیں یا نہیں۔ انھوں نے بتایا کہ یہ تکنیک حج سیزن 1445 ہجری (2024) میں کامیابی کے ساتھ آزمائی جا چکی ہے۔