اے آئی روبوٹ کا کمال، ڈاکٹروں کی ویڈیو دیکھ کامیاب سرجری انجام دی

امریکہ کی جان ہاپکنس یونیورسٹی میں ایک روبوٹ نے ویڈیو دیکھ کر پیچیدہ سرجری کامیابی سے مکمل کی۔ یہ 'امیٹیشن لرننگ' کے ذریعے طبی میدان میں بڑی پیش رفت قرار دی جا رہی ہے

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

سائنس دانوں نے اے آئی روبوٹ سے سرجری کرانے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ امریکہ کی جان ہاپکنس یونیورسٹی (جے ایچ یو) میں ایک روبوٹ نے خود پیچیدہ سرجری انجام دے کر ڈاکٹروں کو حیران کر دیا۔ اے آئی کے ذریعے سرجری کا یہ کارنامہ دنیا بھر میں موضوعِ بحث بن چکا ہے۔ رپورٹ کے مطابق محققین نے اے آئی روبوٹ کو پیچیدہ میڈیکل پروسیجرز کی تربیت دی تھی۔ تربیت کے دوران اسے ڈاکٹروں کے کئی ویڈیوز دکھائے گئے، جن کی مدد سے روبوٹ نے ڈاکٹروں کی طرح بے حد درستگی سے سرجری کرکے کمال کر دکھایا۔ محققین نے اس عمل کو 'امیٹیشن لرننگ' (دیکھ کر سیکھنا) کا کامیاب تجربہ قرار دیا ہے۔

محققین کا کہنا ہے کہ اب روبوٹ کو سرجری کے ہر مرحلے کے لیے الگ سے پروگرام کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی، یعنی روبوٹک سرجری مکمل طور پر خودکار ہو سکے گی۔ مستقبل میں انسانی مداخلت کے بغیر روبوٹ خود سے سرجری کر سکیں گے۔ جے ایچ یو کے سائنس دانوں نے جرمنی کے میونخ میں منعقدہ روبوٹ لرننگ کانفرنس میں اس کامیابی کا انکشاف کیا۔

محققین نے اپنے ماڈل میں چیٹ جی پی ٹی کو بھی شامل کیا، جو ریاضی کے فارمولوں کے ذریعے روبوٹ کو طبی زبان سکھاتا ہے۔ تربیت اور مہارت کے لحاظ سے یہ کامیابی روبوٹک صلاحیتوں کی ترقی کو ایک نئے مقام پر لے جاتی ہے۔


محققین نے اپنے ماڈل کو ’دا ونچی سرجیکل سسٹم‘ کا نام دیا ہے، جو ایک ایسا روبوٹک نظام ہے جس کی مدد سے بغیر چیرا لگائے یا انتہائی کم چیرا لگا کر سرجری کی جاتی ہے۔ اے آئی روبوٹ رئیل ٹائم میں سرجن کے ہاتھوں کی نقل کرتا ہے۔ اس کے بازوؤں میں کیمرہ، لائٹ اور وژن کارٹ نصب ہیں، جو 3 ڈی میں ہائی ڈیفینیشن ویژول فراہم کرتے ہیں۔ روبوٹ کی متعدد بازوئیں کنسول کے ذریعے آپریٹ کی جاتی ہیں۔

'دا ونچی سسٹم' کے روبوٹ نے ڈاکٹروں کے کئی ویڈیوز دیکھ کر سوئی سے ٹانکے لگانے اور ٹشو اٹھانے جیسے اہم سرجیکل کام سیکھ لیے ہیں۔ سرجری کے دوران ڈاکٹروں کی حیرت اس وقت بڑھ گئی جب اے آئی روبوٹ نے ایسے کام بھی انجام دیے جن کے ویڈیوز اسے نہیں دکھائے گئے تھے، مثلاً گری ہوئی سوئیوں کو اکٹھا کرنا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔