پوتن سے ملاقات کے بعد بیلاروسی صدر کی طبیعت بگڑی، زہر دیئے جانے کا اندیشہ، اسپتال میں داخل

بیلاروس میں اپوزیشن لیڈر سیپکالو نے بتایا کہ روس کے ماہر ڈاکٹر لوکاشینکو کا علاج کر رہے ہیں، لیکن ان کی حالت سنگین بنی ہوئی ہے۔ اس وقت لوکاشینکو کے خون کو صاف کرنے کا عمل چل رہا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ایلکزنڈر لوکاشینکو اور&nbsp;ولادمیر پوتن، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

ایلکزنڈر لوکاشینکو اورولادمیر پوتن، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

بیلاروس کے صدر ایلکزنڈر لوکاشینکو ماسکو واقع ایک اسپتال میں داخل کیے گئے ہیں۔ ان کی حالت اس وقت سنگین ہے اور اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ انھیں زہر دیا گیا جس سے وہ بیمار پڑ گئے۔ دراصل لوکاشینکو روسی صدر ولادمیر پوتن سے ملاقات کرنے ماسکو پہنچے تھے۔ اس ملاقات کے فوراً ہی بعد ان کی طبیعت بگڑ گئی جس کے بعد انھیں سنگین حالت میں اسپتال میں داخل کرایا گیا۔

بیلاروس میں اپوزیشن لیڈر والیری سیپکالو کا کہنا ہے کہ لوکاشینکو کو سنٹرل کلینیکل اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ لوکاشینکو اور پوتن کے درمیان بند کمرے میں بات چیت ہوئی تھی، جس کے بعد لوکاشینکو کی طبیعت بگڑ گئی۔ سیپکالو نے بتایا کہ روس کے ماہر ڈاکٹر لوکاشینکو کا علاج کر رہے ہیں، لیکن ان کی حالت سنگین بنی ہوئی ہے۔ اس وقت لوکاشینکو کے خون کو صاف کرنے کا عمل چل رہا ہے۔


دراصل جسم میں زہر پہنچنے کے بعد خون کو صاف کرنے کا عمل انجام دیا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ لوکاشینکو کو زہر دینے کا اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ حالانکہ ابھی آفیشیل طور پر اس بارے میں کچھ بھی نہیں کہا گیا۔ ویسے لوکاشینکو کی طبیعت گزشتہ کچھ وقت سے خراب چل رہی ہے۔ لیکن گزشتہ دنوں لوکاشینکو نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ ٹھیک ہیں اور جلد ہی مشکل حالات ختم ہو جائیں گے۔

لوکاشینکو نے اتوار کے روز ہی ایک روسی میڈیا چینل کے ساتھ انٹرویو میں کہا تھا کہ جو ملک یونین اسٹیٹ بیلاروس اور روس کے ساتھ آتے ہیں، تو انھیں نیوکلیائی اسلحہ دیئے جائیں گے۔ اس سے قبل جمعرات کو لوکاشنیکو نے دعویٰ کیا تھا کہ روس سے اسے کچھ اسٹریٹجک طور سے اہم نیوکلیائی اسلحوں کا ٹرانسفر شروع ہو گیا ہے۔ اس سلسلے میں دونوں ممالک میں ایک معاہدہ بھی ہوا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ لوکاشینکو کو پوتن کا بے حد قریبی تصور کیا جاتا ہے۔ اس سے پہلے روس کے وکٹری ڈے پریڈ میں بھی لوکاشینکو شامل ہوئے تھے۔ حالانکہ وہ پریڈ ختم ہوتے ہی اپنے ملک روانہ ہو گئے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔