علی رضا اکبری کی سزائے موت کے بعد برطانیہ نے ایرانی پراسیکیوٹر جنرل پر عائد کی پابندیاں، تہران میں برطانوی سفیر طلب

ایرانی سفارت کار نے اس بات پر زور دیا کہ ایران کی سلامتی کے تحفظ کے لیے فیصلہ کن اقدام اٹھانا کسی دوسری حکومت بالخصوص برطانیہ کی رضامندی پر منحصر نہیں ہے

ایران، تصویر آئی اے این ایس
ایران، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

تہران: ایران نے ملک کے اندرونی معاملات میں برطانیہ کی مبینہ مداخلت پر احتجاج کرنے کے لئے برطانیہ کے سفیر سائمن شیرکلف کو طلب کیا ہے۔ وزارت خارجہ نے ہفتے کے روز اپنی ویب سائٹ پر ایک بیان میں کہا کہ وزارت کے مغربی یورپ کے محکمے کے ڈائریکٹر جنرل نے برطانیہ کے ’ایران کی قومی سلامتی کے اسلامی جمہوریہ خلاف اقدامات‘ پر ایران کے احتجاج کو ظاہر کیا۔

یہ میٹنگ ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب ایران کے سابق نائب وزیر دفاع علی رضا اکبری کو ہفتے کے روز برطانیہ کی خفیہ انٹیلی جنس سروس ( ایس آئی ایس) کے لیے جاسوسی کے الزام میں پھانسی دے دی گئی۔

ایرانی سفارت کار نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ایران کی سلامتی کے تحفظ کے لیے فیصلہ کن اقدام اٹھانا کسی دوسری حکومت بالخصوص برطانیہ کی رضامندی پر منحصر نہیں ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ تہران ایسے غیر قانونی اور مجرمانہ اقدامات کو برداشت نہیں کرے گا۔


ایران کی عدلیہ کی میزان نیوز ایجنسی نے ہفتے کے روز اطلاع دی ہے کہ اکبری کو برطانیہ کے لیے جاسوسی، بدعنوانی اور ملک کی اندرونی اور بیرونی سلامتی کے خلاف کام کرنے کے الزام میں پھانسی دی گئی۔

خیال رہے کہ اکبری سابق صدر محمد خاتمی (1997-2005) کے دور میں نائب وزیر دفاع کے طور پر خدمات انجام دے چکے۔ انہیں 2019 میں گرفتار کیا گیا تھا اور ان کی سزائے موت کا بدھ کو اعلان کیا گیا۔

برطانیہ کے خارجہ سیکرٹری جیمز کلیورلی نے ہفتے کے روز ایک ٹوئٹ میں کہا کہ برطانیہ نے اکبری کی پھانسی کے جواب میں ایران کے پراسیکیوٹر جنرل محمد جعفر منتظری پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ کلیورلی نے ٹویٹر پر لکھا ’’پابندیاں عائد کرنا علی رضا اکبری کی پھانسی پر ہماری بیزاری کو ظاہر کرتا ہے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا ’’پراسیکیوٹر جنرل ایران کی طرف سے سزائے موت کے استعمال کے مرکز میں ہیں۔ ہم حکومت کو اس کی انسانی حقوق کی ہولناک خلاف ورزیوں کے لیے جوابدہ ٹھہرا رہے ہیں۔‘‘

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */