ہندوستان پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کے بعد ٹرمپ کا پاکستان کے ساتھ تیل معاہدے کا اعلان
ٹرمپ نے ہندوستان پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کے بعد اور پاکستان کے ساتھ تیل کے ذخائر کی ترقی کے لیے معاہدے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے ہندوستان کی برکس رکنیت پر بھی سوال اٹھایا ہے

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ہندوستانی مصنوعات پر 25 فیصد ٹیرف کے اعلان کے بعد اب پاکستان کے ساتھ تیل معاہدہ کا اعلان کیا ہے، ساتھ ہی انہوں نے جنوبی کوریا پر 15 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔
ٹرمپ نے پاکستان کے ساتھ ایک نئے تیل معاہدے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور پاکستان ایک مشترکہ منصوبے کے تحت پاکستان کے وسیع تیل ذخائر کو ترقی دیں گے۔ اس مقصد کے لیے ایک امریکی توانائی کمپنی کا انتخاب کیا جا رہا ہے، جو جلد ہی اس منصوبے پر عمل درآمد کرے گی۔
ٹرمپ نے کہا ’’کیا پتا ایک دن پاکستان، ہندوستان کو تیل بیچ رہا ہو!َ‘‘ یہ جملہ بظاہر طنزیہ تھا، مگر اس میں موجود امکانات کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے پاکستان کے ساتھ اس شراکت داری کو خطے کے لیے نئی اقتصادی جہت قرار دیا۔
خیال رہے کہ ٹرمپ نے اس سے قبل ہندوستان سے درآمدات پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا۔ ان کے مطابق، یہ فیصلہ ہندوستان کی روس سے توانائی اور دفاعی شعبے میں خریداری کے پس منظر میں کیا گیا ہے۔ ٹرمپ نے اسے امریکی مفادات کے تحفظ کا اقدام قرار دیا اور کہا کہ ہندوستان دنیا کے اُن ممالک میں شامل ہے جو سب سے زیادہ غیر مالیاتی تجارتی رکاوٹیں عائد کرتے ہیں۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اپنی پوسٹ میں انہوں نے کہا، ’’ہندوستان ہمارا دوست ہے مگر یہ بات ناقابلِ قبول ہے کہ وہ روس سے اربوں ڈالر کی خریداری کرے اور ہمارے ساتھ تجارتی عدم توازن برقرار رکھے۔" ان کا کہنا تھا کہ اس فیصلے سے امریکہ کا تجارتی خسارہ کم ہوگا اور امریکی صنعت کو فائدہ پہنچے گا۔
جنوبی کوریا کے ساتھ بھی ٹرمپ نے ایک مکمل تجارتی معاہدے کا اعلان کیا، جس کے تحت وہاں سے امریکہ میں آنے والی مصنوعات پر 15 فیصد ٹیرف لگایا جائے گا، جب کہ امریکی مصنوعات پر کوئی درآمدی ٹیکس نہیں لگے گا۔ جنوبی کوریا امریکہ میں 350 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا اور 100 ارب ڈالر کی مائع قدرتی گیس یا دیگر توانائی کی مصنوعات خریدے گا۔
اپنے تازہ بیان میں ٹرمپ یہ بھی کہا کہ ہندوستان کے ساتھ جاری تجارتی مذاکرات پر بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ بات چیت ابھی جاری ہے مگر ہندوستان کی برکس تنظیم میں شمولیت اور بلند ٹیرف معاملات کو پیچیدہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے برکس کو ’امریکہ مخالف اتحاد‘ قرار دیا اور کہا کہ یہ تنظیم ڈالر کے عالمی کردار کے لیے خطرہ بن رہی ہے۔
ٹرمپ کے بقول، ’’ہم کسی کو بھی ڈالر پر حملہ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ اگر کوئی ملک ایسا کرتا ہے تو اسے نتائج کا سامنا کرنا ہوگا۔‘‘ ان تمام اقدامات کو ٹرمپ کے ’میک امریکہ گریٹ اگین‘ (ماگا) ایجنڈے کا حصہ تصور کیا جا رہا ہے، جس کا مقصد امریکہ کو معاشی طور پر خودمختار اور عالمی سطح پر غالب بنانا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔