سری لنکا میں خانہ جنگی کے بعد اجتماعی قبر سے 278 انسانی باقیات برآمد

سمندرا راج پکشے کا کہنا تھا کہ’’118 دنوں تک کام کے بعد ہم نے 278 ڈھانچوں کو نکال لیا جو بچوں اور خواتین سمیت دیگر افراد کی باقیات ہیں‘‘۔ ان کا کہنا تھا کہ ان میں 20 سے زائد بچوں کی باقیات ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

کولمبو: خانہ جنگی کے خاتمہ کے ایک دہائی بعد سری لنکا میں دریافت ہونے والی اجتماعی قبر سے 278 ڈھانچے برآمد کئے گئے ہیں۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق سری لنکا کے شمالی شہر کے سینئر جوڈیشل میڈیکل افسر سمندرا راج پکشے کا کہنا تھا کہ منار کے علاقے میں درجنوں خواتین، بچوں سمیت کئی افراد کو دفنایا گیا تھا جہاں تامل ٹائیگرز سرکاری فورسز سے جنگ لڑ رہے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ اجتماعی قبر رواں برس مارچ میں مزدروں نے تعمیراتی کام کے دوران دریافت کی ہیں۔

سمندرا راج پکشے کا کہنا تھا کہ’’118 دنوں تک کام کے بعد ہم نے 278 ڈھانچوں کو نکال لیا جو بچوں اور خواتین سمیت دیگر افراد کی باقیات ہیں‘‘۔ ان کا کہنا تھا کہ ان میں 20 سے زائد بچوں کی باقیات ہیں۔ سرکاری افسر نے کہا کہ موت کی وجوہات جاننے کے لیے مزید فرانسک ٹیسٹ کی ضرورت ہوگی لیکن چند متاثرین باندھے ہوئے پائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہمارا کام موت کی وجوہات کے حوالے سے شواہد اکھٹے کرنا اور ان کی شناخت کا تعین کرنا ہے‘‘۔

خیال رہے کہ منار سری لنکا میں تامل ٹائیگرز کے خلاف جنگ کا مرکز تھا جہاں 4 دہائیوں تک علیحدگی پسندوں سے خونی جھڑپیں جاری رہیں تاہم اس جنگ کا خاتمہ 2009 میں فوج کی فیصلہ کن کارروائی کے نتیجے میں ہوا۔حکومت کی جانب سے مقررہ پینل نے 2013 میں کہا تھا کہ تنازع کے آغاز سے 5 ہزار فوجیوں سمیت 19 ہزار افراد لاپتہ ہیں۔لاپتہ افراد (او ایم پی) کے دفتر نے اسی برس اس حوالہ سے کام شروع کیا تھا اور متاثرہ خاندانوں کی مدد کی جاتی تھی۔او ایم پی کے چیئرمین سیلیا پیریز کا کہنا تھا کہ اس سے اجتماعی قبروں سے ملنے والے ڈھانچوں کی شناخت میں مدد ملے گی۔

یاد رہے کہ 3 نومبر کو سری لنکا کی عدالت نے خانہ جنگی کے دوران 11 افراد کے اغوا اور قتل کےالزام میں ملک کے اعلیٰ ترین فوجی سربراہ کی گرفتاری کا حکم دے دیا تھا۔

کولمبو فورٹ مجسٹریٹ رانگا ڈسانائیکے نے چیف آف ڈیفنس اسٹاف ایڈمرل روندرا وجے گنارتنےکو حراست میں لینے کے گزشتہ احکامات پر عملدرآمد نہ ہونے پر پولس کی سرزنش بھی کی۔ ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ عدالت کی جانب سے جاری حکم میں کہا گیا تھا کہ’’عدالت حکم دیتی ہے کہ ایڈمرل کو 9 نومبر سے قبل گرفتار کیا جائے‘‘ اگر وہ ایسا کرنے میں ناکام ہوجاتے ہیں تو اس مقدمے کی کارروائی میں شامل پولس افسران کے خلاف کارروائی کی جائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔