افغانستان: ’کابل یونیورسٹی‘ کے باہر دھماکہ میں 9 افراد ہلاک، امن کی کوششیں ناکام

کابل یونیورسٹی کے جنوبی گیٹ پر مقامی وقت کے مطابق 7.10 بجے دھماکہ اس وقت ہوا جب متعدد طالب علم امتحان دینے کے لئے وہاں پر جمع تھے۔

تصویر اے آئی این ایس
تصویر اے آئی این ایس
user

قومی آوازبیورو

کابل: افغانستان کے دار الحکومت کابل میں جمعہ کے روز ایک ہونے والے خودکش حملہ میں 9 افراد ہلاک جبکہ 33 دیگر زخمی ہو گئے۔ یہ حملہ کابل یونیورسٹی کے گیٹ کے نزدیک کیا گیا۔ دھماکہ خیز مادےسے بھری کار میں سوار حملہ آور نے خود کو دھماکہ سے اڑا لیا۔

کابل کے پولس ترجمان فردوس فرامرز نے غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کو بتایا، ’’ کابل یونیورسٹی کے جنوبی گیٹ پر مقامی وقت کے مطابق 7.10 بجے دھماکہ اس وقت ہوا جب متعدد طالب علم امتحان دینے کے لئے وہاں پر جمع تھے۔ اس وقت کئی طالب علم امتحان دینے کے لئے جمع ہوئے تھے۔‘‘ فرامرز نے کہا کہ پولس الرٹ پر تھی کیوں کہ کار دھماکہ کی خفیہ اطلاع موصول ہو گئی تھی۔ دھماکہ میں دو کاریں بھی تباہ ہو ئیں ہیں۔


وزارت برائے عوامی صحت کے ترجمان واحد مہر نے ہلاک شدگان کی تعداد کے حوالہ سے اطلاع دی۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ زخمیوں کو اسپتال میں منتقل کرایا گیا جہاں ان کا علاج معالجہ کیا جا رہا ہے۔ وزارت کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ ہلاک ہونے والے لوگوں میں ایک ٹریفک پولس کانسٹیبل بھی شامل ہے۔

حال ہی میں افغانستان میں قیام امن کے لئے ہونے والے مذاکرات میں شامل افغان حکام ، طالبان اور ان کے سخت حریف اس بات پر متفق ہو گئے تھے کہ وہ ملک میں امن کی راہ پر گامزن ہوں گے اور ملک میں اب مزید خونریزی نہیں ہوگی لیکن تشدد کا دور کسی صورت تھمنے کا نام نہیں لے رہے۔ گذشتہ روز صوبہ قندھار میں ایک پولس تھانہ پر حملہ ہوا تھا جس میں 12 افراد ہلاک ہوئے تھے جبکہ 90 دیگر زخمی ہوئے تھے۔ اس حملہ کی ذمہ داری طالبان نے قبول کی ہے۔


افغانستان میں پولس تھانہ پر حملہ، 12 افراد ہلاک

افغانستان کے جنوبی صوبہ قندھار میں جمعرات کو پولس ہیڈکوارٹر میں ہوئے طالبان کے حملے میں تقریبا 12 افراد کی موت ہو گئی اور 90 دیگر زخمی ہو گئے ۔ حملے کے گواہ نے کہا کہ یہ حملہ شمالی گیٹ پر مقامی وقت کے مطابق 4 بجکر 35 منٹ پر ہوا ۔ دھماکے کی وجہ سےکئی راہگیروں کی بھی موت ہو گئی ہے ۔ دھماکے ہونے سے مقامی لوگوں میں دہشت کا ماحول پیدا ہو گیا ہے اور بہت دور تک دھواں چھا گیا ۔

اس دھماکے کی وجہ سے آس پاس کی کئی عمارتوں اور گاڑیوں کو کافی نقصان پہنچا ہے ۔ اس حملے میں دو پولس افسر، آٹھ شہری اور دو حملہ آوروں کی موت ہو گئی ۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق اس حملے میں 90 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں ۔


حکام کے مطابق حملے میں زخمی ہوئے لوگوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔ اس حملے کی ذمہ داری طالبان جنگجو تنظیم نے قبول کی ہے ۔ صوبے میں گزشتہ چند ماہ میں سکیورٹی فورسز نے جنگجوؤں کے خلاف کئی فوجی مہمات چلائی ہیں ، لیکن اس کے باوجود حملے مسلسل جاری ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 19 Jul 2019, 5:10 PM