ڈونلڈ ٹرمپ کو بڑا جھٹکا! عدالت سے صدر کے عہدے کے لیے نااہل قرار دے دیا

امریکہ کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ صدارتی امیدوار کو نااہل قرار دینے کے لیے 14ویں ترمیم کے سیکشن 3 کا استعمال کیا گیا ہے

<div class="paragraphs"><p>ڈونالڈ ٹرمپ، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

ڈونالڈ ٹرمپ، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

واشنگٹن: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ کیپٹل ہلز تشدد معاملہ میں ریاست کولوراڈو کی مرکزی عدالت نے ٹرمپ کو امریکی آئین کے تحت صدر کے عہدے کے لیے نااہل قرار دے دیا ہے۔ یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ٹرمپ امریکی صدارتی انتخابات کی بھرپور تیاری کر رہے ہیں۔ لیکن عدالت نے وائٹ ہاؤس کی دوڑ کے ریپبلکن پارٹی کے اہم دعویدار ٹرمپ کو صدارت کے لیے ریاست کی بنیادی ووٹنگ سے ہٹا دیا ہے۔

امریکہ کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ صدارتی امیدوار کو نااہل قرار دینے کے لیے 14ویں ترمیم کے سیکشن 3 کا استعمال کیا گیا ہے۔ کولوراڈو ہائی کورٹ نے اپنے 4-3 اکثریتی فیصلے میں کہا، ’’عدالت کا خیال ہے کہ ٹرمپ 14ویں ترمیم کے سیکشن 3 کے تحت صدر کا عہدہ رکھنے کے لیے نااہل ہیں۔‘‘ میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹرمپ کے خلاف فیصلہ سنانے والی عدالت کے تمام ججوں کا تقرر ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے گورنرز نے کیا تھا۔


غور طلب ہے کہ ریاست کولوراڈو کے ہائی کورٹ نے ضلعی عدالت کے جج کے فیصلے کو پلٹتے ہوئے یہ حکم دیا۔ نچلی عدالت نے کہا تھا کہ ٹرمپ نے 6 جنوری 2021 کو کیپٹل ہلز پر حملے کے لیے ہجوم کو تشدد پر اکسایا تھا لیکن ٹرمپ کو صدر کے لیے انتخاب لڑنے سے روکا نہیں جا سکتا کیونکہ یہ واضح نہیں ہے کہ آیا آئین کا وہ حصہ صدارت کا احاطہ کرتا ہے! ہائی کورٹ نے اپنا فیصلہ 4 جنوری تک یا امریکی سپریم کورٹ کے اس معاملے پر فیصلہ آنے تک روک دیا۔ اب امریکی سپریم کورٹ کے لیے یہ فیصلہ کرنا چیلنج ہو گا کہ آیا ٹرمپ ریپبلکن نامزدگی کی دوڑ میں رہ سکتے ہیں؟

یاد رہے کہ ٹرمپ 2021 میں امریکی صدارتی انتخاب ہار گئے تھے۔ انتخابی نتائج کے بعد ان کے حامیوں نے 6 جنوری 2021 کو کیپٹل ہلز پر دھاوا بول دیا تھا۔ ٹرمپ کے حامیوں کی بڑی تعداد عمارت کے اندر داخل ہو گئی تھی۔ اس دوران ٹرمپ کے حامیوں نے تشدد اور توڑ پھوڑ بھی کی۔ تشدد میں 5 افراد مارے گئے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔