کناڈا میں پڑھائی کر رہے 700 ہندوستانی طلبا کو ’ڈیپورٹ‘ کا سامنا، وزیر خارجہ ایس جئے شنکر سے مداخلت کا مطالبہ

کناڈائی افسران نے جانچ میں پایا کہ جن تعلیمی اداروں میں ہندوستانی طلبا پڑھ رہے تھے، ان کے ایڈمٹ کارڈ نقلی تھے۔

ایس جے شنکر، تصویر یو این آئی
ایس جے شنکر، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

کناڈا میں تعلیم حاصل کرنے گئے تقریباً 700 ہندوستانی طلبا وہاں پر ’ڈیپورٹ‘ یعنی ملک سے نکالے جانے کا سامنا کر رہے ہیں۔ ان طلبا میں بیشتر پنجاب سے تعلق رکھتے ہیں۔ طلبا کے سامنے پیدا اس مسئلہ کو دیکھتے ہوئے پنجاب این آر آئی وزیر کلدیپ سنگھ دھالیوال نے مرکزی وزیر خارجہ ایس جئے شنکر کو ایک خط لکھ کر مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔ کلیدپ سنگھ نے اس سلسلے میں جئے شنکر سے ملاقات کے لیے وقت بھی مانگا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق 700 سے زائد ہندوستانی طلبا کناڈا میں ڈیپورٹ کا سامنا کر رہے ہیں۔ ان سبھی طلبا کو کناڈا حکومت کی طرف سے امیگریشن نوٹس جاری کیا گیا ہے جس کی طلبا مخالفت کر رہے ہیں۔ پنجاب این آر آئی وزیر نے کہا کہ سبھی طلبا بے قصور ہیں اور ان کی کوئی غلطی نہیں ہے۔ کلدیپ سنگھ کا کہنا ہے کہ طلبا کو جعلسازوں کے گروہ کی طرف سے دھوکہ دیا گیا ہے۔


دراصل کناڈائی افسران نے جانچ میں پایا کہ جن تعلیمی اداروں میں ہندوستانی طلبا پڑھ رہے تھے، ان کے ایڈمٹ کارڈ نقلی تھے۔ میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ طلبا کی طرف سے داخلہ کے وقت جمع کرائے گئے دستاویزات بھی نقلی پائے گئے۔ یہ معاملہ مارچ میں اس وقت سامنے آیا جب ان طلبا نے کناڈا میں مستقل رہائش کے لیے درخواست دی۔

بہرحال، کلدیپ سنگھ دھالیوان کا کہنا ہے کہ انھوں نے وزیر خارجہ جئے شنکر سے ملاقات کے لیے وقت مانگا ہے۔ ملاقات ہونے پر پورے معاملے سے انھیں مطلع کرایا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ ’’حکومت ہند اگر پورے معاملے کو اپنی سطح سے دیکھے گی اور کناڈا کے ہائی کمیشن و کناڈا حکومت کے ساتھ بات چیت کرے گی تو ان طلبا کو ڈیپورٹ ہونے سے بچایا جا سکے گا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔