غزہ میں اسرائیلی بمباری جاری، 70 فلسطینی جاں بحق

اسرائیلی بمباری سے غزہ میں مزید 70 فلسطینی جاں بحق ہوئے ہیں، جبکہ مختلف علاقوں پر حملے جاری ہیں۔ جنگ بندی پر کوئی پیش رفت نہیں ہے، حماس کو امداد اور قیدیوں سے متعلق تجاویز پر اعتراضات ہیں

<div class="paragraphs"><p>غزہ میں تباہی کا منظر / فائل تصویر / آئی اے این ایس</p></div>

غزہ میں تباہی کا منظر / فائل تصویر / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

غزہ میں جمعرات کو اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں مرنے والوں کی تعداد 70 ہو گئی۔ اسرائیلی فضائی حملے غزہ شہر، جبالیا، شاطی پناہ گزین کیمپ، شجاعیہ کالونی، التفاح محلہ اور مغربی علاقوں تک پھیل چکے ہیں۔ جمعرات کی صبح تک گزشتہ 24 گھنٹوں میں جاں بحق فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 135 ہو چکی ہے۔

العربیہ نے ذرائع کے حوالہ سے بتایا کہ اس وقت غزہ میں جنگ بندی کی کوئی نئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔ امداد کے منتظر فلسطینیوں پر نتساریم اور شمال مغربی غزہ میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ جاری رہی۔ ایک ویڈیو فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ البریج پناہ گزین کیمپ کے شمال میں رہائشی علاقے کو نشانہ بنایا گیا۔

دوسری جانب القسام بریگیڈز نے دعویٰ کیا ہے کہ جنوبی غزہ میں خان یونس کے علاقے میں دو اسرائیلی بکتر بند گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا۔ اس حملے میں چھ اسرائیلی فوجی اور ایک افسر ہلاک ہوئے، جبکہ متعدد زخمی بھی ہوئے۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق غزہ کے لیے انسانی امداد اس وقت تک معطل کر دی گئی ہے جب تک وزیر اعظم نیتن یاہو کی طرف سے 48 گھنٹوں کے اندر نیا منصوبہ پیش نہیں کیا جاتا۔ اس منصوبے کو ’حماس کے قبضے کو روکنے‘ کا نام دیا گیا ہے۔ وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ نے نیتن یاہو کو دھمکی دی ہے کہ اگر امداد بحال کی گئی تو وہ استعفیٰ دے دیں گے۔


ادھر مغربی کنارے میں کفر مالک گاؤں، اریحا اور طیبہ سمیت دیگر علاقوں میں آباد کاروں کے حملوں اور اسرائیلی فوج کی کارروائیوں میں تین فلسطینی جاں بحق اور آٹھ زخمی ہو گئے۔ نابلس میں بھی بڑے پیمانے پر گرفتاریاں کی گئی ہیں۔ فلسطینی اتھارٹی کے نائب صدر حسین الشیخ نے اسرائیلی حکومت پر الزام عائد کیا کہ آباد کاروں کو فوجی تحفظ دے کر فلسطینیوں پر حملوں کی اجازت دی جا رہی ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے فوری مداخلت کی اپیل کی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ موجودہ مذاکرات امریکی ایلچی اسٹیو وٹکوف کی تجویز پر مبنی ہیں، جس پر حماس کو اعتراضات ہیں، خصوصاً اسرائیلی انخلاء، انسانی امداد اور قیدیوں کی رہائی سے متعلق شقوں پر۔

اسرائیلی چینل 12 کے مطابق وزیراعظم نیتن یاہو آج اعلیٰ سطحی مشاورت کریں گے، جس میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے سے متعلق ممکنہ معاہدے کے راستے تلاش کیے جائیں گے۔ تین اسرائیلی وزراء نے اعتراف کیا ہے کہ جنگ کے نظریاتی مقاصد ہیں، مگر عملی نتائج حاصل نہیں ہو رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یا تو مزید فوجی کارروائی کی جائے یا جنگ کے خاتمے کے لیے معاہدہ کیا جائے۔

ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں دعویٰ کیا کہ امریکہ نے اسرائیل کو بچایا ہے۔ مذاکراتی ذرائع کا کہنا ہے کہ تل ابیب نے فی الحال مصر یا قطر میں حماس سے قیدیوں کے تبادلے پر براہ راست بات چیت کا کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔