اسرائیلی حملوں میں 41 فلسطینی جاں بحق، 20 دیگر نے امدادی سامان کی تقسیم کے دوران مچی بھگدڑ میں توڑا دم

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر اور غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ مئی سے اب تک قریب 850 فلسطینیوں کی موت امداد حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہوئے ہو چکی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>غزہ کی تباہی کا منظر / آئی اے این ایس</p></div>

غزہ کی تباہی کا منظر / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

غزہ پٹی میں امدادی پروگرام چلانے والی ایک اسرائیلی حمایت یافتہ امریکی تنظیم نے بدھ (16 جولائی) کو خبر دی کہ ایک امدادی سامان کی تقسیم کے مرکز کے پاس 20 فسلطینیوں کی بھگدڑ مچنے سے موت ہو گئی۔ دوسری جانب اسپتال کے افسران کے مطابق اسی دوران اسرائیلی حملوں میں 41 دیگر افراد جاں بحق ہوئے ہیں، جن میں 11 بچے بھی شامل ہیں۔

غزہ ہیومینٹیرین فنڈ (جی ایچ ایف) نے بتایا کہ جنوبی غزہ کے خان یونس میں ایک امدادی سامان کی تقسیم کے مرکز کے پاس 19 لوگوں کی موت بھگدڑ میں کچلے جانے کی وجہ سے ہوئی، جبکہ ایک شخص کی موت چاقو کے حملہ کی وجہ سے ہوئی ہے۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر اور غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ مئی سے اب تک قریب 850 فلسطینیوں کی موت امداد حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہوئے ہو چکی ہے۔ اس میں جی ایف ایچ کے تقسیمی مراکز سمیت دیگر مراکز بھی شامل ہیں۔


دوسری جانب اسرائیلی حملوں میں شمالی غزہ میں 22 لوگوں کی موت ہوئی، جن میں 11 بچے شامل ہیں اور خان یونس شہر میں 19 دیگر کی جان گئی۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے گزشتہ 24 گھنٹوں میں غزہ پٹی میں حماس کے 120 سے زائد ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے، جس میں اس کی سرنگیں اور ہتھیاروں کے ذخیرہ کرنے کا مرکز شامل ہے۔ اسرائیل کا الزام ہے کہ حماس شہری علاقوں کے درمیان میں اپنے فوجی انفراسٹرکچر کو چھپاتا ہے۔

فوڈ سیفٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ غزہ کے 20 لاکھ سے زائد فلسطینی ایک خوفناک انسانی بحران کا سامنا کر رہے ہیں۔ 7 اکتوبر 2023 کو حماس نے اسرائیل پر حملہ کیا تھا، جس کے بعد سے ہی تقریباً 21 ماہ سے جنگ جاری ہے۔ اسرائیل نے غزہ پر بمباری اور ناکہ بندی کر رکھی ہے، جس کی وجہ سے وہاں کے لوگ فاقہ کشی کے دہانے پر پہنچ گئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔