سوڈان سے 96 ملکوں کے 4 ہزار 738 افراد کا نکال چکے: سعودی عرب

سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ سعودی عرب نے سوڈانی فوج اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان جھڑپوں کے آغاز کے بعد سے اب تک سوڈان سے 96 ملکوں کے 4 ہزار 738 افراد کا انخلا مکمل کر لیا ہے

<div class="paragraphs"><p>تصویر العربیہ ڈاٹ نیٹ</p></div>

تصویر العربیہ ڈاٹ نیٹ

user

قومی آوازبیورو

الریاض: سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ سعودی عرب نے سوڈانی فوج اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان جھڑپوں کے آغاز کے بعد سے اب تک سوڈان سے 96 ملکوں کے 4 ہزار 738 افراد کا انخلا مکمل کر لیا ہے۔ سعودی عرب کی سرکاری ایجنسی ’’ایس پی اے‘‘ نے بیان میں بتایا کہ سوڈان سے 139 سعودی شہریوں کو نکالا گیا ہے۔

قبل ازیں ہفتہ کے روز سعودی تجارتی بحری جہاز ’امانہ‘ جدہ کے کنگ فیصل نیول بیس پر پہنچا۔ اس بحری جہاز پر مختلف قومیتوں کے ایک ہزار 982 افراد موجود تھے۔ جن ملکوں کے شہریوں کو سوڈان سے جدہ لایا گیا ان میں تھائی لینڈ، آسٹریلیا، روانڈا، گیمبیا، اریٹیریا، ملاوی، مقدونیہ، فرانس، بھارت، ناروے، فلسطین، یمن، امریکہ، شام، فلپائن، نائجیریا، بنگلہ دیش، سویڈن، کینیا، تیونس، عراق، لیبیا، مراکش، اردن، موریطانیہ، تنزانیہ، ایران، پاکستان، کینیڈا شامل ہیں۔


اس کے علاوہ روس، پاناما، ایکواڈور، آئرلینڈ، یونان، ویت نام، نیپال، بوسنیا اینڈ ہرزیگووینا، جنوبی سوڈان، صومالیہ، برکینا فاسو، کوٹ ڈی آئیوری، گھانا، زمبابوے، برونڈی، میانمار، انڈونیشیا، تاجکستان، منگولیا، ترکی، اٹلی، ایتھوپیا، چاڈ، جرمنی، جنوبی افریقہ، یوگنڈا، لائبیریا، نمیبیا، سیرا لیون، برطانیہ، بیلجیم، بینن، نیدرلینڈز، مصر، ماریشس، رومانیہ کے شہریوں کو بھی جدہ لایا گیا ہے۔

اقوام متحدہ کے عملے کے متعدد ارکا ن بھی اس جہاز پر سوڈان سے لائے گئے۔ سوڈان سے جدہ تک سعودی انخلاء کے آغاز کے بعد سے یہ سب سے بڑا سفر رہا۔

سوڈان میں فوج اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان تنازعہ کے باعث دنیا بھر کے ممالک فوری طور پر اپنے سفارت کاروں اور شہریوں کو سوڈان سے نکال رہے ہیں۔ متعدد ملکوں نے اپنے شہریوں کو سوڈان سے بذریعہ طیارہ بھی نکالا۔ بعض دیگر ملکوں نے بحیرہ احمر پر واقع پورٹ سوڈان کا رخ کیا۔ یہ بندرگاہ جو خرطوم سے زمینی راستے سے تقریباً 800 کلومیٹر دور واقع ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔