خواتین کے خلاف تشدد میں 35 فیصد کا اضافہ، اقوام متحدہ کا اظہار تشویش
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے کہا، ’’ہم شمولیت کی بات کرتے ہیں، پھر بھی خواتین بحث سے غیر حاضر رہتی ہیں۔ ہم سلامتی کی بات کرتے ہیں پھر بھی جنسی تشدد لگاتار جاری رہتا ہے‘‘

اقوم متحدہ: اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل اینٹونیو گوٹریس نے خواتین، امن اور سلامتی کے ایجنڈے میں پیشرفت کی کمی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ خواتین کے خلاف جنسی جرائم میں اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، سلامتی کونسل کی خواتین، امن اور سلامتی پر سالانہ بحث میں انہوں نے کہا، ’’ہم پورے اعتماد اور عزائم کے ساتھ اکثر اس طرح سے جمع ہوتے ہیں لیکن جن جب جنگ سے متاثرہ خواتین اور لڑکیوں کی زندگی میں اصل تبدیلیل کی بات آتی ہے تو ہم پیچھے رہ جاتے ہییں۔
انہوں نے کہا، ’’ہم شمولیت کی بات کرتے ہیں، پھر بھی اکثر خواتین بحث سے غیر حاضر رہتی ہیں۔ ہم سلامتی کی بات کرتے ہیں، پھر بھی جنسی تشدد بے خوف جاری رہتا ہے۔ ہم قیادت کی بات کرتے ہیں پھر بھی خاتون اہلکاروں کو کم پیسے ملتے ہیں۔ انہیں خطرہ ہے اور انہیں داد و تحسین بھی نہیں ملتی۔ اس سے نہ صرف خواتین کو بلکہ پورے معاشرے کو نقصان ہوتا ہے، خواہ وہ خواتین ہوں یا مرد، لڑکیاں ہوں یا لڑکے۔‘‘
اقوام متحدہ نے انتباہ دیا ہے کہ خواتین، امن اور سلامتی کے ایجنڈے پر سلامتی کونسل کی قرارداد 1325 کو اپنائے جانے کے 25 سال بعد بھی، حالات تشویش ناک ہیں اور مخالف سمت میں جا رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں عسکری خرچ اور مسلح تصادموں میں اضافہ ہو رہا ہے لیکن خواتین اور لڑکیوں کے خلاف تشدد کا رجحان نظر آ رہا ہے۔‘‘
زشتہ سال 67.6 کروڑ خواتین جان لیوا جنگوں کے واقعات سے 50 کلومیٹر کے دائرے میں رہ رہی تھیں، جو دہائیوں میں سب سے زیادہ تعداد ہے۔ لڑکیوں کے خلاف جنسی تشدد میں 35 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ بحران زدہ علاقوں میں زچہ بچہ کی شرح اموات بڑھ رہی ہے۔ لڑکیوں کو اسکول سے نکالا جا رہا ہے۔ عوامی زندگی میں خاتون لیڈران، صحافیوں اور انسانی حقوق کے محافظوں کو تشدد اور استحصال کا شکار بنایا جا رہا ہے۔
اگرچہ خواتین کی تنظیمیں لاکھوں عورتوں کے لیے زندگی کی رگِ جاں بنی ہوئی ہیں لیکن وہ اب بھی وسائل کی کمی سے دوچار ہیں۔ چند ماہ قبل اقوامِ متحدہ کی خواتین ونگ (یو این ویمن) نے ایک سروے کیا تھا، جس میں تنازعات سے متاثرہ علاقوں کی 90 فیصد مقامی خواتین کی قیادت والی تنظیموں نے مالی بحران کی شکایت کی۔
اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوٹریس نے کہا کہ خواتین، امن اور سلامتی کے ایجنڈے میں تبدیلی لانا ضروری ہے۔ ان کے مطابق زیادہ سے زیادہ خواتین امن معاہدوں، سلامتی کی اصلاحات اور بحالی کے منصوبوں میں کردار ادا کر رہی ہیں؛ مزید متاثرین خدمات اور انصاف تک رسائی حاصل کر رہے ہیں۔
گوٹریس نے کہا، ’’قرارداد 1325 بالکل واضح ہے: خواتین سب کے لیے امن کی سفیر ہیں۔ دنیا کو اس سچائی کی مزید یاد دہانی کی ضرورت نہیں، بلکہ ایسے ٹھوس نتائج کی ضرورت ہے جو اس کی عکاسی کریں۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔