انڈونیشیا میں ایک اسلامی بورڈنگ اسکول کی عمارت منہدم ہونے سے 3 طالب علم کی موت، درجنوں زخمی

افسران نے بتایا کہ 80 سے زائد طلبا زخمی ہوئے ہیں جن میں کئی کی حالت سنگین ہے۔ متاثرین میں بیشتر لڑکے تھے، کیونکہ لڑکیاں عمارت کے دوسرے حصے میں نماز پڑھ رہی تھیں اور وقت رہتے عمارت سے نکل گئیں۔

<div class="paragraphs"><p>اسکول کی منہدم عمارت، تصویر سوشل میڈیا</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

مسلم اکثریتی ملک انڈنیشیا میں ایک عمارت منہدم ہونے سے کم از کم 3 افراد کی موت واقع ہو گئی ہے اور درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔ واقعہ انڈونیشیا کے مشرقی جاوا خطہ واقع سدورجو شہر میں پیش آیا جہاں ایک اسلامی بورڈنگ اسکول کی عمارت منہدم ہو گئی۔ اس حادثہ کے وقت طلبا و طالبات نماز ادا کر رہے تھے۔ اس اندوہناک واقعہ میں کم از کم 3 طالب علم کی موت واقع ہو گئی ہے، جبکہ درجنوں طلبا زخمی بتائے جا رہے ہیں۔ 65 طلبا کے ملبہ میں دبے ہونے کا اندیشہ ہے، جنھیں ملبہ سے نکالنے کی کوششیں جاری ہیں۔ کچھ میڈیا رپورٹس میں 38 طلبا کے لاپتہ ہونے کی اطلاع بھی دی جا رہی ہے۔

یہ حادثہ 29 ستمبر کی دوپہر پیش آیا جس کی وجہ سے علاقے میں افرا تفری کا ماحول پیدا ہو گیا۔ پولیس، فوج اور بچاؤ اہلکار پوری رات ملبہ میں پھنسے طلبا کو نکالنے کی کوششیں کرتے رہے۔ بچاؤ اہلکاروں کا کہنا ہے کہ انھوں نے ملبہ کے نیچے مزید لاشیں دیکھی ہیں، یعنی مہلوکین کی تعداد یقیناً بڑھ سکتی ہے۔


افسران نے بتایا کہ 83 طلبا زخمی ہوئے ہیں جن میں کئی کی حالت سنگین ہے۔ متاثرین میں بیشتر لڑکے تھے، کیونکہ لڑکیاں عمارت کے دوسرے حصے میں نماز پڑھ رہی تھیں اور وقت رہتے عمارت سے نکل گئیں۔ زخمیوں کا علاج قریبی اسپتالوں میں کیا جا رہا ہے، جن میں سے کئی کی حالت سنگین بتائی جا رہی ہے۔ پولیس ترجمان جولس ابراہم اباسٹ نے بتایا کہ جس عمارت میں حادثہ پیش آیا، وہ پرانی 2 منزلہ نماز گاہ تھی، جسے بغیر اجازت کے 4 منزلہ بنانے کا کام چل رہا تھا۔ عمارت کی بنیاد اضافی منزلوں کا وزن برداشت نہیں کر سکی اور نئے کنکریٹ ڈالنے کے دوران منہدم ہو گئی۔ اب معاملے کی تحقیقات شروع ہو گئی ہے۔

بتایا جا رہا ہے کہ بچاؤ اہلکار، پولیس اور فوجی رات بھر بھاری مشینوں اور ہاتھوں سے ملبہ ہٹا کر زندہ بچے لوگوں کو نکالنے میں مصروف رہے۔ طلبا کے کئی رشتہ دار بھی عمارت کے پاس جمع ہو کر اپنے بچوں کی سلامتی کی دعا کرتے نظر آئے۔ راحتی مہم کی قیادت کر رہے نانانگ سگت نے کہا کہ غالباً 3 طلبا کو زندہ ملبہ میں پھنسے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ ان زندہ طلبا کو آکسیجن اور پانی پہنچایا جا رہا ہے تاکہ وہ زندہ رہ سکیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ملبہ میں کئی لاشیں بھی دکھائی دی ہیں، لیکن ترجیح زندہ بچوں کو بچانے کی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔