اکبر کے خلاف 20 خواتین صحافیوں نے عدالت کا دروازہ کھٹ کھٹایا

20خواتین صحافیوں نے ایک مشترکہ بیان میں رمانی کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے عدالت کا دروازہ کھٹ کھٹایا ہے اور درخواست کی ہے کہ اکبر کے خلاف انہیں بھی سنا جائے۔

تصویرسوشل میڈیا 
تصویرسوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

’می ٹو‘ مہم ایم جے اکبر اور مرکزی حکومت کے لئے درد سر بنتی جا رہی ہے۔ اب ’دی ایشین ایج‘ میں کام کر چکیں 19 خواتین صحافیوں نے اپنے ساتھ کام کرنے والی پریا رمانی کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ رمانی نے اکبر پر جنسی استحصال کے الزام لگائے ہیں۔ اس کے ساتھ ’ڈیکن کرانیکل‘ اخبار کی ایک خاتون صحافی کرسٹینا فرانسس نے بھی اکبر کے خلاف اس بیان پر دستخط کئے ہیں۔

ان خواتین صحافیوں نے ایک مشترکہ بیان میں رمانی کی حمایت کا اعلان کیا ہے اور عدالت سے درخواست کی ہے کہ اکبر کے خلاف انہیں بھی سنا جائے۔ انہوں نے دعوی کیا ہے کہ ان میں سے کچھ کے ساتھ اکبر نے جنسی استحصال کرنے کی کوش کی ہے اور دیگر اس کی گواہ ہیں۔

اس دستخط شدہ مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے ’’رمانی اپنی لڑائی میں اکیلی نہیں ہے۔ ہم ہتک عزتی معاملہ میں سنوائی کر رہی عدالت سے درخواست کرتے ہیں کہ اس میں ہماری بھی بات سنی جائے‘‘۔ مشترکہ بیان پر دستخظ کرنے والوں میں مینال بگھیل، منیشا پانڈے، توشیتا پٹیل، کنیکا گہلوت، سپرنا شرما، رمولا تلوار، ہوئی ہون ہیزل، عائشہ خان، کشل رانی گلاب، کنیزا گجاری، مالویکا بنرجی، اے ٹی جینتی، حمیدہ پارکر، زونالی براگوہین، میناکشی کمار، سجاتا دتہ، ریشمی چکرورتی، کرن منرال اور سنجری چیٹرجی شامل ہیں۔واضح رہے اکبر نے اپنے خلاف لگے تمام الزامات کو خارج کرتے ہوئے الزام لگانے والوں کے خلاف عدالت سے رجوع کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 17 Oct 2018, 8:02 AM