طالبان کی جوابی کارروائی میں 19 پاکستانی فوجی ہلاک، افغانستان-پاکستان تعلقات میں زبردست کشیدگی

مشرقی افغانستان کے خوست اور پکتیکا صوبوں میں دونوں ممالک کے درمیان شدید لڑائی ہو رہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق طالبان نے 15000جنگجوؤں کو پاکستان کی طرف بھیج دیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

فائل، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

پاکستانی فوجی طیاروں کے ذریعہ افغانستان کے مشرقی پکتیکا صوبہ میں کی گئی بمباری کے بعد کابل نے جوابی حملہ کیا ہے۔ افغانستان اور پاکستانی فوجیوں کے درمیان دونوں ممالک کی سرحد پر شدید جنگ چھڑ گئی ہے۔ اس حملے میں 19 پاکستانی فوجی اور 3 افغانستانی شہری ہلاک ہوئے ہیں۔ پاکستان کی سرحد سے لگے مشرقی افغانستان کے خوست اور پکتیکا صوبوں میں شدید لڑائی ہو رہی ہے۔ اس درمیان ایک رپورٹ کے مطابق 15000 طالبان جنگجو پاکستان کی طرف نکل چکے ہیں۔ اس سے جنوبی ایشیا میں جنگ کا آغاز ہو سکتا ہے۔

نیوز ایجنسی ژنہوا نے مقامی میڈیا کے حوالے سے خبر دی ہے کہ افغانی فوجیوں نے خوست صوبہ کے علی شیر ضلع میں کئی پاکستانی فوجی چوکیوں کو آگ لگا دی ہے اور پکتیکا صوبہ کے دنڈ اے پاٹن ضلع میں دو پاکستانی چوکیوں پر قبضہ کر لیا ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان یہ ٹکراؤ منگل کی رات پکتیکا صوبہ میں پاکستان کے فضائی حملوں کے بعد شروع ہوا۔ اس حملے میں کم از کم 51 لوگ مارے گئے تھے، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔

اس معاملے میں پاکستانی فوجیوں کا کہنا ہے کہ افغانستان کی زمین سے پاکستان میں دہشت گردانہ حملے کیے جاتے ہیں اور طالبان سے اسے قابو کرنے کی اپیل کی گئی تھی لیکن اس پر کوئی عمل نہیں ہوا۔ پاکستان الزام لگاتا رہا ہے کہ افغانستان میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے پاکستان میں دہشت گردانہ حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔


اسلام آباد واقع سینٹر فار ریسرچ اینڈ سیکوریٹی اسٹڈیز کی ایک رپورٹ میں پاکستان میں 2023 میں دہشت گردانہ حملوں سے مرنے والوں کی تعداد میں 2022 کے مقابلے میں 56 فیصد اضافہ ہوا ہے جس میں 1500 سے زیادہ لوگ مارے گئے جن میں 500 سیکوریٹی اہلکار بھی شامل تھے۔ اسلام آباد کے ذریعہ کابل انتظامیہ پر سرحد پار سے دہشت گردی کا الزام لگانے کے بعد افغان طالبان اور پاکستان کی حکومت کے درمیان تعلقات اور بھی کشیدہ ہو گئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔