جنوبی افغانستان میں 10 ہزار افراد کے پھنسے ہونے کا خدشہ: اقوام متحدہ

اقوام متحدہ نے جنوبی افغانستان کے صوبہ ہلمند کے دارالحکومت لشکر گاہ کے شہریوں کی حفاظت کے پیش نظر اظہار تشویش کرتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ یہاں تصادم کے دوران 10 ہزار افراد پھنسے ہوئے ہیں

افغان دار الحکومت کابل / Getty Images
افغان دار الحکومت کابل / Getty Images
user

یو این آئی

اقوام متحدہ: اقوام متحدہ نے جنوبی افغانستان کے صوبہ ہلمند کے دارالحکومت لشکر گاہ کے شہریوں کی حفاظت کے پیش نظر اظہار تشویش کرتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ یہاں تصادم کے دوران 10 ہزار افراد پھنسے ہوئے ہیں۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن نے بدھ کے روز کہا کہ افغانستان کے جنوبی ہلمند اور قندھارمیں تنازعے کے درمیان ان دونوں علاقوں کے دارالحکومت لشکر گاہ اور قندھار اور پڑوسی اضلاع میں رہنے والے لوگوں کو پرامن علاقوں میں منتقل کیا گیا ہے۔


کمیشن نے کہا ’’شہریوں کے جانی نقصان، رہائشی مکانات اور اسپتالوں سمیت اہم انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچنے کی اطلاعات ہیں‘‘۔ کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ اور اس کے انسانی مددگار ضروریات کا جائزہ لے رہے ہیں اور لوگوں کو امداد فراہم کر رہے ہیں۔ کمیشن نے کہا کہ اتوار کو قندھار میں 2000 سے زائد افراد کو خوراک، پانی، صفائی اور نقد امداد فراہم کی گئی۔

اقوام متحدہ کے مطابق افغانستان میں رواں سال کے آغاز سے اب تک تقریبا 360،000 لوگوں کو تنازعات کے باعث بے گھر ہونا پڑا ہے۔ وہیں سال 2012 کے بعد سے اب تک تقریباً 50 لاکھ افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔