’کیا پرینکا کو نہیں معلوم کہ صرف مسلمان ہی دہشت گرد ہوتے ہیں؟‘

حقیقت یہ ہے کہ اگر کسی تفریحی پروگرام میں کسی مذہب کے فرد کو غلط کردار کے ساتھ پیش کیا جاتا ہے تو تکلیف ہوتی ہے، اس لئے ہم ذاتی زندگی میں بھی کسی خاص مذہب کے لوگوں کو برا کہنے سے پہلےکئی مرتبہ سوچیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

امریکہ میں مقیم ہندوستانی اس بات کو لے کر سخت ناراض ہیں کہ ایک امریکی تفریحی پروگرام ’کوانٹیکو‘ کی تازہ قسط میں دہشت گردی کے ایک واقعہ کو پیش کرتے ہوئے ہندوستان قوم پرست یعنی ایک ہندو کو دہشت گردی کی ایک سازش میں شامل دکھایا ہے۔ واضح رہے اس تفریحی پروگرام میں ہندوستان کی معروف اداکارہ پرینکا چوپڑا مرکزی کردار میں ہیں ۔

’کیا پرینکا کو نہیں معلوم کہ صرف مسلمان ہی دہشت گرد ہوتے ہیں؟‘

پرینکا چوپڑا امریکی تفریحی پرگرام ’کوانٹیکو‘ میں مرکزی کردار ادا کر رہی ہیں اور اس کی تازہ قسط میں ایک ہندو کو دہشت گردی میں ملوث دکھایا گیا ہے ۔ ’کوانٹیکو‘ کی تازہ قسط میں پرینکا چوپڑا جو ایف بی آئی ایجنٹ الیکس پیرش کا کردار ادا کر رہی ہیں وہ امریکی سرزمین پر کئے جانے والے نیوکلیائی حملہ کی سازش کو بے نقاب کرتی ہیں ۔ اس قسط میں پرینکا اور ان کی ٹیم کو یہ پتہ لگتا ہے کہ نیو یارک میں کشمیر مسئلہ پر ہونے والے سربراہی اجلاس میں حملہ ہونے والا ہے۔ ابتداء میں ایف بی آئی ایجنٹ پرینکا چوپڑا کی ٹیم کو شک ہوتا ہے کہ اس حملہ کی سازش کا ماسٹر مائنڈ ایک پاکستانی طالب علم ہے لیکن پیرش (پرینکا چوپڑا ) کو وہاں پر ایک دہشت گرد کا ’رودراکش‘ ملتا ہے جس سے ایف بی آئی ٹیم کو یہ یقین ہو جاتا ہے کہ دہشت گردی کے حملے کا منصوبہ بنانے والا ایک ہندوستانی ہے جو ایک پاکستانی کو اس معاملے میں پھنسانا چاہتا ہے۔

اس کو لے کر امریکہ میں مقیم ہندوستانی برادری میں زبر دست غصہ ہے اور وہ اپنا غصہ ٹوئٹر پر نکال رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ یہ پروگرام پاکستان حامی ہے۔ اس معاملہ میں امریکہ میں مقیم ہندوستانی پرینکا چوپڑا سے بھی ناراض ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ کیا ایک ہندو اداکارہ کو نہیں معلوم کہ اس پرگرام میں کیا دکھایا جا رہا ہے؟

کیا پرینکا کو نہیں معلوم کہ صرف مسلمان ہی دہشت گرد ہوتے ہیں؟

کوانٹیکو میں پرینکا کو امریکی ایف بی آئی ایجنٹ کے طور پر دکھایا گیا ہے نہ کہ ایک ہندوستانی۔ وہ اس تفریحی پرگرام میں امریکی مفادات کے لئے کام کرتے ہوئے دکھائی گئی ہیں۔ ویسے بھی کوانٹیکو نے پہلی مرتبہ ایسا نہیں دکھایا ہے کہ ہندوستانی دہشت گرد ہو سکتے ہیں۔ اس بات کے بھی بہت امکانات ہو سکتے ہیں کہ کوانٹیکو اس طرح کا تنازعہ پیدا کر کے اپنی گرتی مقبولیت کو بڑھا نے کی کوشش کر رہا ہو۔

امریکہ میں مقیم ہندوستانیوں کے اس غصہ پر یہ بھی سوال کھڑا ہوتا ہے کہ اگر ایک تفریحی پروگرام میں بھی کسی خاص مذہب کو دہشت گرد کی شکل میں پیش کیا جائے تو کتنی تکلیف ہوتی ہے اور اس کو غلط ٹھہرانے کے لئے اگر کسی دوسرے مذہب کے لوگوں کے بارے میں یہ کہا جائے کہ دہشت گرد تو صرف و ہی ہوتے ہیں تو کیا اس سے اس مذہب کے لوگوں کو تکلیف نہیں ہوتی۔ تفریحی پروگرام حقیقت پر مبنی نہیں ہوتے بلکہ ایک کہانی ہوتی ہے لیکن اس کہانی پر رد عمل کے اظہار میں اگر کوئی کسی دوسرے مذہب کو بدنام کرتا ہے اور کہتا ہے کہ صرف مسلمان ہی دہشت گرد ہوتے ہیں تو اس کو کوئی صحیح ذہن والا تو قبول نہیں کرسکتا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔